آنکھوں میں کوئی خواب اترنے

آنکھوں میں کوئی خواب اترنے نہیں دیتا
یہ دل کہ مجھے چین سے مرنے نہیں دیتا

بچھڑے تو عجب پیار جتاتا ہے خطوں میں
مل جائے تو پھر حد سے گزرنے نہیں دیتا

وہ شخص خزاں رت میں بھی محتاط رہے کتنا
سوکھے ہوئے پھولوں کو بکھرنے نہیں دیتا

اک روز تیری پیاس خریدے گا وہ گھبرو
پانی تجھے پنگھٹ سے جو بھرنے نہیں دیتا

وہ دل میں تبسم کی کرن گھولنے والا
روٹھوں تو رتوں کو بھی سنونے نہیں دیتا

میں اس کو مناؤں کہ غمِ دہر سے الجھوں
محسن وہ کوئی کام بھی کرنے نہیں دیتا







Similar Threads: