google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 5 of 5

    Thread: ٹڈا ڈرون عسکری ٹیکنالوجی میں ایک اہم پیش ر&am

    Threaded View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      ٹڈا ڈرون عسکری ٹیکنالوجی میں ایک اہم پیش ر&am



      امریکی عسکری سائنسدانوں نے ایسا چھوٹا ڈرون تیار کیا ہے جو ہتھیلی پر سما سکتاہے اور جسے فضا سے نیچے پھینکا جا سکتا ہے بالکل ایک موبائل فون کی طرح مگر اس کے پر بھی ہوتے ہیں۔اس ’انتہائی ننھی ہوائی گاڑی‘ کو اسی مخلوق کا نام دیا گیا ہے جس سے متاثر ہو کر اسے تیار کیا گیا ہے یعنی ٹڈا جسے انگریزی میں Cicada کہا جاتا ہے۔ یہ خاص قسم کا پروں والا کیڑا ہوتا ہے جو کئی برس زیر زمین رہ سکتا ہے اور پھر بڑی تعداد میں باہر نکل کر لشکر کی شکل میں فضا سے زمین پر نمودار ہوتا ہے اور وہاں موجود ہر چیز کو کھا جاتا ہے۔ اسے ٹڈی دل بھی کہا جاتا ہے۔ امریکی ملٹری کے نیول ریسرچ لیبارٹری سے منسلک آرون کاہن کا کہنا تھا، ’’آئیڈیا یہ تھا کہ ہم ٹڈے کی طرز پر UAV ’اَن مینڈ ایریئل وہیکل‘ یا بغیر انسان کے اڑنے والی مشین کیوں نہیں بنا سکتے۔۔۔ ہم ان کو اتنی بڑی تعداد میں گرائیں گے کہ دشمن کے لیے انہیں چننا اور ختم کرنا ناممکن ہو جائے۔‘‘ ’’Cicada‘‘ دراصل ’کووَرٹ آٹونومس ڈسپوزایبل ایئرکرافٹ‘ کا مخفف ہے۔ نیول لیب میں فلائٹ کنٹرول انجینئر کاہن کے مطابق اس ننھے ڈرون کا جو پروٹوٹائپ تیار کیا گیا ہے اس پر محض ایک ہزار ڈالر کی لاگت آئی ہے جب کہ بڑے پیمانے پر تیاری کی صورت میں اس لاگت کو 250 ڈالر فی یونٹ تک لایا جا سکتا ہے۔سیکاڈا میں کوئی موٹر موجود نہیں ہے۔ محض 10 مختلف حصوں پر مشتمل یہ ڈرون کاغذ کے ایک جہاز کی طرح ہے جس میں ایک سرکٹ بورڈ بھی موجود ہے۔ فضا سے اسے جب کسی طیارے، غبارے یا کسی بڑے ڈرون سے گرایا جاتا ہے تو یہ جی پی ایس سسٹم کو استعمال کرتے ہوئے ہوا میں گلائیڈ کرتا ہوا اپنے ٹارگٹ تک پہنچتا ہے۔ تین برس قبل ایریزونا میں کیے گئے ایک ٹیسٹ کے دوران سیکاڈا ڈرون کو 57600 فٹ کی بلندی سے فضا میں چھوڑا گیا، یہ بلندی قریب 17.5 کلومیٹر بنتی ہے۔ یہ ننھا ڈرون ہوا میں تیرتا ہوا اپنے ہدف سے محض 15 فٹ کی دوری پر گرا۔سیکاڈا ڈرون قریب 74 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر سکتا ہے اور چونکہ اس میں کوئی انجن یا موٹر نہیں ہے جس کے باعث اس کی یہ پرواز بالکل خاموشی سے ہوتی ہے۔ نیول ریسرچ لیبارٹری کے ایرو اسپیس انجینئر ڈینیئل ایڈورڈزکے مطابق، ’’یہ ایک اڑتے ہوئے پرندے کی طرح لگتا ہے اور اسے دیکھنا بہت مشکل ہے‘‘۔ ایڈورڈز کے مطابق، ’’یہ ایک طرح سے روبوٹک کبوتر ہیں، آپ انہیں بتائیں کہ کہاں جانا ہے اور یہ اسی مقام پر پہنچ جائیں گے۔‘‘ سیکاڈا کی تجرباتی پرواز کے دوران اس پر مختلف سینسرز نصب کیے گئے تھے جو موسم کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں جن میں درجہ حرارت، ہوا کا دباؤ اور نمی کی شرح وغیرہ شامل ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق اس ننھے ڈرون میں ایسے سینسرز اور مائیکروفون بھی نصب کیے جا سکتے ہیں جن سے میدان جنگ میں دشمن کے بارے میں معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ سردست اس کے ذریعے ویڈیو معلومات حاصل کرنا مشکل ہے کیونکہ کسی دوسرے مقام تک یہ معلومات منتقل کرنے کے لیے بہت زیادہ بینڈ وڈتھ کی ضرورت ہوتی ہے۔تجرباتی طور پر اس ڈرون کو میدان جنگ میں استعمال سے پہلے اسے موسمیاتی معلومات حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ (نیٹ نیوز) ٭…٭…٭ - See


      Similar Threads:

    2. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (02-12-2016)

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •