میں اس کوٹھری میں قید تھا. کہ جہاں دن کی روشنی اور ہوا کا گزر با مشکل تمام ہی ہوتا ہوگا. اور وہاں تمام وہ قیدی تھے کہ جن پر ابھی انکا جرم ثابت نہیں ہوا تھا. اور ان پر جو مقدمے دائر کیے گئے تھے. ان میں قتل کا، چار سو بیسی اور چوری کے مقدمے دائر تھے. زیادہ تعداد ان لوگوں کی تھی. جو فیس بک پر ان لوگوں میں سے تھے کہ جن کے پروفائل سے ان کی تصوا یر چرا کر لوگوں نے فیک پروفائل بنا کر لوگوں کو بلیک میل کیا اور لڑکیوں کو بے وقوف بنایا ، مگر سزا گرفتاری ان کی ہوئی کہ جن کی تصاویراور ناموں کو استعمال کیا گیا. ایک رات تو مجھ پر بہت بھاری گزری . جب ایک ایسے مجرم نے کہ جس نے واقعی قتل کیا تھا مگر ابھی اس کا جرم ثابت ہونا باقی تھا. . اپنے ساتھی مجرم کو قتل کر دیا. صرف اس سوچ سے کہ پہلے مقدمے کے کیس میں اس کا جرم ثابت ہو جائے گا تو تھوڑا اور وقت مل جائے اگلے مقدمے کے فیصلے ہونے تک. اور اس کا پہلا مقدمہ چلتے یہ ہی کوئی تین سال گزار چکے ہونگے. وہ مزید سال یہیں گزار کر پھانسی یا عمر قید کی سزا سے محفوظ رہنا چاہتا تھا.

written by calmingmelody