ویئرایبل یعنی جسم پر پہننے والی اور مستقبل قریب کی ہیئرایبل یعنی آواز سے کنٹرول ہونے والی ڈیوائسز کو بھول جائیےماہرین کے مطابق موبائل ڈیوائسز میں مستقبل کی بڑی پیشرفت دراصل ڈس اپیئرایبل ڈیوائسز ہوں گی۔ ایپل کی بازو پر باندھی جانے والی کمپیوٹر ڈیوائس آئی واچ نے ان دنوں صارفین کی دلچسپی اپنی جانب مبذول کروا رکھی ہے۔ تاہم ٹیکنالوجی کی دنیا میں جس تیزی سے ترقی ہو رہی ہے ، ویئرایبل یا جسم پر باندھی جانے والی ڈیوائسز کے سائز میں بھی اسی تیزی سے کمی واقع ہوتی چلی جائے گی اور بعض ماہرین کے مطابق یہ اس حد تک چھوٹی ہو جائیں گی کہ کوئی انہیں دیکھ بھی نہیں سکے گا۔ماہرین کے مطابق اگلے پانچ سالوں کے دوران ہی واچ کی طرح کی ویئرایبل ڈیوائس کی جگہ ہیئرایبل یعنی سنائی دینے والی ڈیوائسز لے لیں گی۔ یہ ڈیوائسز ایسی چھوٹی کمپیوٹر چِپس اور سینسرز پر مشتمل ہوں گی جو آپ کے کان کے اندر ہی فِٹ ہو جائیں گی اور پھر بات یہیں تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اس کے بعد ڈِس اپیئرایبل یا نظر نہ آنے والی ٹیکنالوجی کی باری ہو گی جو آپ کے کپڑوں اور یہاں تک کہ آپ کے جسم میں پوشیدہ ہو گی۔ ٹیکنالوجی کے ایک ماہرنکولاج ہیوڈ کے بقول، پانچ برسوں بعد جب ہم پیچھے مْڑ کر دیکھیں گے تو وہ سب چیزیں جو اس وقت ہم استعمال کر رہے ہیں یہ محض ہمیں کھلونے لگیں گے۔ ہیوڈ ایئربڈز یا کانوں میں لگائے جانے والے ہیڈ فون کی تیاری میں پیش پیش تھے۔ اس ہیڈ فون کو ڈیش Dash کا نام دیا گیا ہے۔ جرمن شہر میونخ میں قائم کمپنی کا تیار کردہ ڈیش نامی یہ وائرلیس ہیڈ سیٹ ایک نظر نہ آنے والی ہیئرنگ ایڈ کی طرح کا ہے مگر اس میں ایک میوزک پلیئر موجود ہے جس میں چار گیگا بائٹ کی میموری موجود ہے، ایک مائیکروفون بھی منسلک ہے جس کی مدد سے آپ فون کالز بھی کر سکتے ہیں اور کال وصول کرنے کے لیے صرف آپ کو اپنا سر مخصوص انداز میں ہلانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں آپ کی پوزیشن، دل کی دھڑکن کی پیمائش اور جسم کے درجہ حرارت کی پیمائش کرنے والے سینسرز بھی موجود ہیں۔ٹیکنالوجی کے حوالے سے بطور کنسلٹنٹ خدمات انجام دینے والے نِک ہْن کے مطابق ڈیش دراصل ہیئرایبل ڈیوائسز کی محض ابتداء ہے۔ ان کی پیشگوئی ہے کہ اگلے تین برس کے اندر اندر ہیئر ایبل ڈیوائسز کی فروخت اسمارٹ واچز سے تجاوز کر جائے گی۔ (نیٹ نیوز)
Similar Threads:
Bookmarks