...................:pاس آرٹیکل کو پڑھنا ہر شادی شدہ خاتون پر فرض ہے
:::::::::سسرال مقدس::::::::
دنیا کی واحد ایسی جگہ جدھر سے شاید ھی کسی لڑکی / خاتون کی اچھی یادیں وابستہ ہوں ... اور شاید ھی کسی کا ہستا مسکراتا چہرہ اس مقدس نام کے آتے ہی سیلاب زدگان کی شکل نہ اختیار کرجائے .. دنیا کی واحد ایسی جگہ جدھر سب ایک دوسرے سے شدید خار کھاتے ہیں .. اور ساتھ ساتھ جلتے بھی ہیں ..کس چیز سے یہ وجہ ہنوز دوراست ..
دنیا کی واحد ایسی جگہ جدھر موجود ساس نامی دیوی برائیوں سے پاک خاتون جوتے گھس گھس کے اپنے ہونہار پالتو او
سوری فرمابردار سپوت کے لیے حسین و جمیل لڑکی لاتیں ہیں اور وہ لڑکی اتے ہی ایک چڑیل کا روپ اختیار کرلیتی ھے ..
دنیا کی واحد ایسی جگہ جدھر اس پالتو ایک بار پھر معزرت سچ نکل جاتا ھے منہ سے .. تو ہم فرمارہے تھے فرمابرار بیٹا اپنی ماں کی پسند کی ہوئی لڑکی کے آتے ہی برا بن جاتا ھے . سارے جہان کی برائیاں اچانک پھوٹ جاتی ہیں اس میں اور نت نئے خطاب ملنے لگتے ہیں اسے .جس میں سر فہرست ھے .. جورو کا غلام
دنیا کی واحد ایسی جگہ جدھر شوہر شادی سے پہلے ایک ڈھمکا بھی نہی لگانا جانتا مگر شادی کے فورا بعد اسے معلوم ہوتا ھےوہ تو بیوی کی انگلیوں پہ ناچنے والا انسان ھے ..یہ الگ بات ھے وہ انگلی کسی کسی خوش نصیب بیوی کے پاس واقعی ہوتی ھے
دنیا کی واحد ایسی جگہ جدھر خفیہ حسن کی وہ مورتیاں رہتی ہیں جو بھابھی نامی چڑیل کے آنے سے پہلے ماسیوں کا کردار نبھاتی تھیں اور اب وہ راتوں رات شہزادیاں بن چکی ہیں اور ساتھ ھی انکی یاداشت کھو چکی ہوتی ھے ..کہ وہ کھبی جھاڑو پونچے جیسا کام بھی کرتیں تھیں ..توبہ کرو جی
دنیا کی وہ واحد جگہ جدھر دیور نامی نٹ کھٹ چیز موجود ھے جس کو اپنی پیاری بھابھی کے انے سے پہلے کوئ منہ نہی لگاتا تھا اب اسی کے دوستوں کے لیے چائے پانی کا انتظام کر کر کے بھابھی چڑیل نمبر بناتیں ہیں
دنیا کی واحد ایسی جگہ جدھر 18 .20 سال کی عمر میں ایک لڑکی جاتی ھے اور کم و بیش 30 40 سال رہتی ھے مگر اسے اس جگہ کی دیواروں سے بھی شکایت ہوتی ھے .. وہ اس جگہ کیوں کھڑی ہیں ادھر کیوں نہی کھڑی .سمجھوتہ نہ کرنے کی قسم کھالی ہوتی ھے جیسے.. ان کا میاں بس انہی کا ..اہ بی بی وہ اسمان سے نہی ٹپکا ..سوچو اس کے بھی بہن بھائ اماں ابا ہیں جیسے اپ پیچھے چھوڑ ای ہو بلکل اسی ناک نقشے کے انسان ہیں .
دنیا کی واحد ایسی جگہ جدھر ادمیوں کا کام صرف مشین بن کے پیسہ کمانا ھے اور گھر دیوی اور حسین مورتیاں یعنی نندیں چلاتیں ہیں ..سونے پہ سہاگہ کوئ شادی شدہ مورتی اس پاس ھی رہیتی ھےتو ممکن ھے بھابھی چڑیل کو بہت جلد ایک ڈائن کے روپ میں دیکھیں ..
دنیا کی واحد جگہ جس جگہ ایک عورت اپنی ساری زندگی گزارتی ھے مگر اس جگہ کو اون نہی کرتی نی اپنا ظرف بڑھاسکتی ..نتیجہ خوبصورت رشتے ساس. بہو. بھابھی .نند.سب تعصب کا شکار ہوجاتے ہیں .. اگر گھر کے بڑے واقعی بڑے بن جائیں تو زندگی کچھ اسان ہوجائے
(( شکر خدا کا ہمارے سسرال مقدس میں کسی کو پڑھنے لکھنے کا شوق نہی ورنہ آج سے ٹھیک تیسرے دن ہمارا سوئم ہوتا
ہاہاہاہا ہاہاہا
عمارہ خان
Similar Threads:
Bookmarks