google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: بندھے پاؤں، خوبصورتی کی ایک پہچان

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      بندھے پاؤں، خوبصورتی کی ایک پہچان


      سالہ لم گوان سیوو کے پاؤں بچپن میں اس مقصد کے لئے باندھے گئے تھے کہ وہ خوبصورت نظر آئیں، اب وہ کہتی ہیں کہ اْنہیں اس پر سخت افسوس ہوتا ہے۔ لم گوان سیوو، چین کے جنوبی صوبے فوجیان میں پیدا ہوئیں، آج کل ملائیشیا میں زندگی بسر کر رہی ہیں۔ عورتوں کے پیر باندھنے کی رسم چین میں تقریباً دسویں صدی سے بیسویں صدی تک رائج رہی۔ عورتوں کے پیر اس طریقے سے باندھے جاتے تھے کہ وہ آٹھ سینٹی میٹر سے لمبے نہ ہونے پائیں۔ ایک عورت کے پیر جس قدر چھوٹے ہوتے تھے، اْتنا ہی اْسے خوبصورت تصور کیا جاتا تھا۔ چین اور جاپان میں چھوٹے پاؤں خوبصورتی کی علامت سمجھے جاتے تھے۔ لم گوان سیوو کے پیراس وقت باندھے گئے، جب وہ سات سال کی تھیں۔ ان کی والدہ ان کے پیروں کی ہڈیوں کو توڑتی تھیں اور پھر اْنہیں سوتی یا ریشمی پٹیوں سے باندھ دیتی تھیں تاکہ ہڈیاں بڑی نہ ہوں یعنی ہڈیوں کی نشو و نما نہ ہو۔ پھر تین سے پانچ دن تک بندھے رہنے کے بعد پیر کھول کر اْنہیں گرم پانی میں رکھا جاتا اور مالش کے بعد پھر سے باندھ دیا جاتا تھا، تاکہ اس طرح ان کی شکل نوک دار بن سکے۔ لم نے بتایا کہ وہ تقریباً ایک سال تک چلنے پھرنے کے قابل نہیں تھیں۔ وہ کہتی ہیں:اگر مجھے پھرسے اس بارے میں فیصلہ کرنے کا موقع ملے تو میں یہ کام ہرگز نہیں کروں گی۔ اگرچہ پیر باندھنے کے اس رواج پر 1912ء میں حکومت کی طرف سے پابندی عائد کر دی گئی تھی لیکن بہت سے خاندانوں میں، خاص طور پر ملک کے دور دراز دیہی علاقوں میں غیر قانونی طور پر چوری چھپے بچیوں کے پیر پھر بھی باندھے جاتے رہے۔ پیر باندھنے کا یہ رواج زیادہ تر امیر اور بارسوخ خاندانوں میں عام تھا۔ اْن کی خواہش ہوتی تھی کہ ان کی بیٹیوں کے پاؤں 8 سینٹی میٹر یا تین انچ سے بڑے نہ ہوں۔ پیر باندھنے کی اس روایت کی سب سے مشہور اور اذیت ناک قسم کو گولڈن لوٹس کہتے تھے۔ لم گوان سیوو کہتی ہیں:میرا تعلق بہت امیر خاندان سے نہیں تھا لیکن میں نے اپنے پیر اس لئے بندھوائے کہ میری شادی ہو سکے۔ لم گوان سیوو کے پیر پٹیاں کھولنے کے بعد اب 5 انچ تک لمبے ہوئے ہیں۔ لیکن انہیں چلنے پھرنے کے لئے اب بھی خاص جوتوں کی ضرورت محسوس ہوتی ہے،جو خصوصا پاؤں باندھے جانے والی خواتین کے لئے بنائے جاتے ہیں۔ وہ چین کی ان چند خواتین میں سے ہیں، جو اپنی اس بدصورتی کے ساتھ جی رہی ہیں۔ ان کی نسل کی اکثر خواتین کا اب انتقال ہو چکا ہے۔ لم کے بیٹے کا کہنا ہے کہ جب لم تیس سال کی عمر میں ملائیشیا آئیں، تو اْن سے زبردستی کھیتوں میں کام کروایا گیا، جو کہ اْن کے لئے انتہائی کٹھن تھا۔ جوتے بنانے کا قدیم فن چمڑے سے بنے ہوئے چھوٹے جوتے، جو لم گوان سیوو نے پچھلے ہفتے ملائیشیا کے ساحلی شہر مالاکہ سے خریدے، خاص طور پر اْنہی کے لئے بنائے گئے تھے۔ اس قسم کے جوتے بنانے کا کاروبار اس شہر میں پہلے بہت اچھا تھا۔ جفت ساز یہاں آباد ہونے والی چینی کمیونٹی کے لئے اس قسم کے جوتے بناتے تھے۔ جو تے بنانے کا کاروبار کرنے والے یوو انگ، ٹونی یوو اور ریمنڈ یوو تیسری نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔ اْن کے خاندان نے یہاں 1918ء میں یہ کاروبار شروع کیا تھا اور ان کے زیادہ تر گاہک پندرھویں صدی سے یہاں آباد چینی تھے۔ ریمنڈ یووبتاتے ہیں:میرے والد مجھے سنایا کرتے تھے کہ ساٹھ اور ستر کی دہائی میں امیر خاندانوں کی یہ خواتین، جن کے پاؤں بندھے ہوتے تھے، اْن کے پاس جوتے بنوانے کے لئے آیا کرتی تھیں۔ لیکن اب یہ کاروبار ختم ہو رہا ہے اور ٹونی یوو کے مطابق صرف چند خواتین ہی باقی ہیں، جن کے لئے یہ جوتے بنائے جاتے ہیں۔ اب زیادہ تر جوتے یہاں آنے والے سیاحوں کو فروخت کئے جاتے ہیں، جو انہیں یادگار کے طور پر ساتھ لے کر جاتے ہیں۔ ٭٭٭ -



      Similar Threads:

    2. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (03-11-2016)

    3. #2
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Moona's Avatar
      Join Date
      Feb 2016
      Location
      Lahore , Pakistan
      Posts
      6,209
      Threads
      0
      Thanks
      7,147
      Thanked 4,115 Times in 4,007 Posts
      Mentioned
      652 Post(s)
      Tagged
      176 Thread(s)
      Rep Power
      16

      Re: بندھے پاؤں، خوبصورتی کی ایک پہچان

      Move GN
      @intelligent086 Thanks 4 informative sharing


      Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
      Nikita Khurshchev

    4. The Following User Says Thank You to Moona For This Useful Post:

      intelligent086 (03-12-2016)

    5. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: بندھے پاؤں، خوبصورتی کی ایک پہچان

      Quote Originally Posted by Moona View Post
      Move GN
      @intelligent086 Thanks 4 informative sharing





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •