ہمیشہ ٹوٹ پڑتا ہوں
ہمیشہ پیٹ بھر کھاتا ہوں میں ، ہر ایک دعوت میں
ہمیشہ ٹوٹ پڑتا ہوں
کسی شادی کی دعوت ہو، ولیمے کا وہ کھانا ہو
عشائیہ ہو ، ظہرانا ہو یا ویسے ہی جانا ہو
ہمیشہ پیٹ بھر کھاتا ہوں میں ، ہر ایک دعوت میں
ہمیشہ ٹوٹ پڑتا ہوں
کسی موٹے سے بھوکے کو کبھی نیچا دِکھانا ہو
کبھی اپنے کسی مہمان کو جی بھر ستانا ہو
ہمیشہ پیٹ بھر کھاتا ہوں میں ، ہر ایک دعوت میں
ہمیشہ ٹوٹ پڑتا ہوں
کبھی بیوی کے ساتھ، اپنے مجھے سسرال جانا ہو
وہاں مرغِ مسلم ہو، کوئی اچھا سا کھانا ہو
ہمیشہ پیٹ بھر کھاتا ہوں میں ، ہر ایک دعوت میں
ہمیشہ ٹوٹ پڑتا ہوں
Similar Threads:
Bookmarks