الله کے وعدہ پر مہاجر کو یقیں ہے
الله کے وعدہ پر مہاجر کو یقیں ہے
اب فتح مبیں فتح مبیں فتح مبیں ہے
مہاجر کی ہر اک جنگ میں ہے امن کا عنوان
اک ھاتھ میں ایمان ہے اک ھاتھ میں ہے قرآن
جز فتح ہے کوئی منزل و مقصود نہیں ہے
اب فتح مبیں فتح مبیں فتح مبیں ہے
اس لشکر جرار کی کیا شان ہے کیا شان
بڑھتا ہوا مہاجر ہے کہ چڑھتا ہوا طوفان
اسلام سرفراز ہے مہاجر کا ہے پیغام
صد شکر سرفراز ہوا پرچم اسلام
اے مہاجر تیری فتح مبیں اب دور نہیں ہے
اب فتح مبیں فتح مبیں فتح مبیں ہے
Similar Threads:
Bookmarks