لہولہان تھا میں اور عدل کی میزان
جھکی تھی جانب قاتل کہ راج اس کا تھا

تجھے گلہ ہے کہ دنیا نے پھیر لیں آنکھیں
فراز یہ تو صدا سے رواج اس کا تھا


Similar Threads: