خوابوں کا اک جزیرہ ہو
جُگنوؤں کا جہاں بسیرا ہو .
.کوئی وھاں تک جا نہ سکے
آنا جانا صرف تیر میرا ہو
.باتیں ھوں شرگرشیاں ہوں
مُسکراتا تیرا چاند چہرہ ہو
.
زُلفوں سے تیری میں کھیلا کروں
تیری پلکوں کا مُجھ پے پہرہ ہو
جھیل کنارے جُگنو ھوں محوِ رقص
ڈھلتی شام کا سُرمئی سا اندھیرا ہو
.
چاند ستارے استقبال کیا کریں
أس نگر جب بھی ھمارا پھیرا ہو
نہ ختم ہونے والی ہوں باتیں
ایسی رات کا کبھی نہ سویرا ہو.
.
میری نظریں کیا کریں پرشتش
طواف کے لئے حُسن تیرا ہو
ایسی ھو دُ نیا جہاں سب ایک سے ھوں ظفر
نہ ہو کوئی چھوٹا وہاں نہ کوئی وڈیرہ ہو
Similar Threads:
Bookmarks