google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 5 of 5

    Thread: (مسعود احمد برکاتی)

    Hybrid View

    1. #1
      The thing women have yet to learn is nobody gives you power. You just take it. Admin CaLmInG MeLoDy's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      6,203
      Threads
      2235
      Thanks
      931
      Thanked 1,366 Times in 867 Posts
      Mentioned
      1038 Post(s)
      Tagged
      7965 Thread(s)
      Rep Power
      10

      (مسعود احمد برکاتی)

      ایک آدمی دولت کمانے کی خواہش پوری کرنے کے لیے ہالینڈ گیا۔ وہ ہالینڈ کے دارلحکومت ایمسٹریڈم پہنچا۔ اس شہر میں ادھر ادھر گھومتے پھرتے اس نے ایک بہت عالیشان عمارت دیکھی۔ بہت دیر تک عمارت کو دیکھتا اور سوچتا رہا کہ یہ کس شخص کا مکان ہے؟ کون خوش قسمت شخص اس میں رہتا ہوگا؟ وہ کتنا مال دار ہوگا؟ ایک آدمی قریب سے گزر رہا تھا۔ مسافر نےاس شخص سے پوچھا کہ یہ کس کا مکان ہے تو اس آدمی نے کہا، "کے نی ٹو ورس ٹن۔"
      ہالینڈ کی زبان میں اس کامطلب ہے، "میں آپ کی بات نہیں سمجھا۔" لیکن مسافر یہ زبان نہیں جانتا تھا، اس لیے اس نے سمجھا کہ یہ آدمی مکان مالک کا نام "کے نی ٹو ورس ٹن" بتارہا ہے۔
      اس آدمی کی یہ خواہش اب اور بھی بڑھ گئی کہ وہ چھوٹی موٹی نوکری یا محنت مزدوری کرنے کے بجائے کوئی بڑا کام کرے، خوب کمائے اور بہت ساری دولت اکھٹی کرے۔ اس فکر میں اس نے اور زیادہ کوشش شروع کر دی۔ ایک دن وہ سمندر کے کنارے پہنچا۔ اس نے دیکھا ایک بہت بڑا جہاز گودی پر لگا ہوا ہے اور ہزاروں مزدور سامان اتار رہے ہیں۔ مسافرنےایک آدمی سے پوچھا، "یہ جہاز کس کا ہے؟"
      جواب ملا، "کے نی ٹو ورس ٹن۔"
      مسافر پھر یہی سمجھا کہ یہ جہاز کے مالک کا نام ہے۔ وہ دل میں سوچنے لگا کہ "کے نی ٹو ورس ٹن" کتنا رئیس ہے جو چیز دیکھو اس کی ہے۔
      کچھ دن بعد مسافر نے دیکھا کہ ایک جنازہ جا رہا ہے۔ ہزاروں آدمی اس جنازے کے جلوس میں شریک ہیں۔ مسافر سمجھ گیا کہ کوئی بڑا آدمی مرا ہے۔ اس نے سوچا اس آدمی کا نام معلوم کرنا چاہیے۔ جب اس نے کسی سے پوچھا تو وہی جواب ملا، "کے نی ٹو ورس ٹن۔"
      مسافر کو بڑا رنج ہوا۔ وہ سوچنے لگا کہ دیکھو کوئی آدمی کتنا ہی بڑا ہو، کتنی ہی دولت اور جائداد کا مالک ہو موت سے نہیں بچ سکتا۔ تو پھر مال و دولت اکھٹی کرنے کا کیا حاصل؟ اب اس آدمی کو دیکھو، سارا مال و متاع دوسروں کے لیے چھوڑ کر رخصت ہوگیا۔ میں خوامخواہ دولت کمانے کی فکر میں ملکوں ملکوں گھوم رہا ہوں۔ مال دار بننے کی خواہش نے مجھے پریشان کر رکھا ہے۔ نہیں، اب میں لالچ نہیں کروں گا اور جو بھی کام کروں گا محنت سے کروں گا اور بس اتنا کماؤں گا کہ اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھر سکوں اور عزت سے رہ سکوں۔ محنت اور ایمان داری سے کما کر کھانے میں ہی زندگی مزے سے گزرتی ہے۔


      Similar Threads:





    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 PRINCE SHAAN's Avatar
      Join Date
      Apr 2015
      Posts
      765
      Threads
      100
      Thanks
      0
      Thanked 5 Times in 5 Posts
      Mentioned
      51 Post(s)
      Tagged
      1569 Thread(s)
      Rep Power
      40

      Re: (مسعود احمد برکاتی)

      اچھی شیئرنگ کے لئے آپکا شکریہ




    3. #3
      Respectable www.urdutehzeb.com/public_html KhUsHi's Avatar
      Join Date
      Sep 2014
      Posts
      6,467
      Threads
      1838
      Thanks
      273
      Thanked 586 Times in 427 Posts
      Mentioned
      233 Post(s)
      Tagged
      4861 Thread(s)
      Rep Power
      199

      Re: (مسعود احمد برکاتی)

      Great sharing






      اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
      پڑھنے میں سیکنڈ
      سوچنے میں منٹ
      سمجھنے میں دِن
      مگر

      ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے





    4. #4
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: (مسعود احمد برکاتی)


      عمدہ انتخاب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
      شیئر کرنے کا شکریہ۔۔۔۔۔



    5. #5
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: (مسعود احمد برکاتی)

      Quote Originally Posted by CaLmInG MeLoDy View Post
      ایک آدمی دولت کمانے کی خواہش پوری کرنے کے لیے ہالینڈ گیا۔ وہ ہالینڈ کے دارلحکومت ایمسٹریڈم پہنچا۔ اس شہر میں ادھر ادھر گھومتے پھرتے اس نے ایک بہت عالیشان عمارت دیکھی۔ بہت دیر تک عمارت کو دیکھتا اور سوچتا رہا کہ یہ کس شخص کا مکان ہے؟ کون خوش قسمت شخص اس میں رہتا ہوگا؟ وہ کتنا مال دار ہوگا؟ ایک آدمی قریب سے گزر رہا تھا۔ مسافر نےاس شخص سے پوچھا کہ یہ کس کا مکان ہے تو اس آدمی نے کہا، "کے نی ٹو ورس ٹن۔"
      ہالینڈ کی زبان میں اس کامطلب ہے، "میں آپ کی بات نہیں سمجھا۔" لیکن مسافر یہ زبان نہیں جانتا تھا، اس لیے اس نے سمجھا کہ یہ آدمی مکان مالک کا نام "کے نی ٹو ورس ٹن" بتارہا ہے۔
      اس آدمی کی یہ خواہش اب اور بھی بڑھ گئی کہ وہ چھوٹی موٹی نوکری یا محنت مزدوری کرنے کے بجائے کوئی بڑا کام کرے، خوب کمائے اور بہت ساری دولت اکھٹی کرے۔ اس فکر میں اس نے اور زیادہ کوشش شروع کر دی۔ ایک دن وہ سمندر کے کنارے پہنچا۔ اس نے دیکھا ایک بہت بڑا جہاز گودی پر لگا ہوا ہے اور ہزاروں مزدور سامان اتار رہے ہیں۔ مسافرنےایک آدمی سے پوچھا، "یہ جہاز کس کا ہے؟"
      جواب ملا، "کے نی ٹو ورس ٹن۔"
      مسافر پھر یہی سمجھا کہ یہ جہاز کے مالک کا نام ہے۔ وہ دل میں سوچنے لگا کہ "کے نی ٹو ورس ٹن" کتنا رئیس ہے جو چیز دیکھو اس کی ہے۔
      کچھ دن بعد مسافر نے دیکھا کہ ایک جنازہ جا رہا ہے۔ ہزاروں آدمی اس جنازے کے جلوس میں شریک ہیں۔ مسافر سمجھ گیا کہ کوئی بڑا آدمی مرا ہے۔ اس نے سوچا اس آدمی کا نام معلوم کرنا چاہیے۔ جب اس نے کسی سے پوچھا تو وہی جواب ملا، "کے نی ٹو ورس ٹن۔"
      مسافر کو بڑا رنج ہوا۔ وہ سوچنے لگا کہ دیکھو کوئی آدمی کتنا ہی بڑا ہو، کتنی ہی دولت اور جائداد کا مالک ہو موت سے نہیں بچ سکتا۔ تو پھر مال و دولت اکھٹی کرنے کا کیا حاصل؟ اب اس آدمی کو دیکھو، سارا مال و متاع دوسروں کے لیے چھوڑ کر رخصت ہوگیا۔ میں خوامخواہ دولت کمانے کی فکر میں ملکوں ملکوں گھوم رہا ہوں۔ مال دار بننے کی خواہش نے مجھے پریشان کر رکھا ہے۔ نہیں، اب میں لالچ نہیں کروں گا اور جو بھی کام کروں گا محنت سے کروں گا اور بس اتنا کماؤں گا کہ اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھر سکوں اور عزت سے رہ سکوں۔ محنت اور ایمان داری سے کما کر کھانے میں ہی زندگی مزے سے گزرتی ہے۔


      ویکھیا ان پڑھ ہون دی موج



    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •