[/soundcloud]
عجب تھا بچپنے کا دور ،جب ہم کو رُلاتے تھے
وہ سستے سے کھلونے جو اچانک ٹوٹ جاتے تھے
کبھی چِھلتے جو گٹھنے، کہنیوں پر چوٹ لگ جاتی
طبیعت ماں کے بوسے اور ٹافی سے بہل جاتی
پلٹ کر جھانکتے ہیں اب جو ماضی میں تو لگتا ہے
کہ وہ ٹوٹے کھلونے اور وہ اکثر چِھلے گٹھنے
بہت بہتر تھے ٹوٹے دل سے اور سینے کے داغوں سے
دلِ زخمی ہے تنہا ،پر کسی جانب سے بھی عرشی
کوئی حرفِ تسلی ہے ،نہ معافی نہ تلافی ہے
توجہ کا کوئی بوسہ،نہ دل جوئی کی ٹافی ہے
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote










Bookmarks