google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: حضرت ابوجندل رضی اﷲ عنہ

    Hybrid View

    1. #1
      ...."I don't need your attitude. I've my own"..... www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Arosa Hya's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Peace
      Posts
      5,286
      Threads
      972
      Thanks
      965
      Thanked 827 Times in 507 Posts
      Mentioned
      518 Post(s)
      Tagged
      6978 Thread(s)
      Rep Power
      244

      حضرت ابوجندل رضی اﷲ عنہ


      حضرت ابوجندل رضی اﷲ عنہ مکہ میں مسلمان ہوگئے تھے. قریش نے انہیں قید کر رکھا تھا. صلح حدیبیہ کے موقع پر وہ موقع پا کر
      زنجیروں سمیت ہی بھاگ کر لشکر اسلامی میں پہنچ گیا. سہیل جو کہ قریش کا وکیل تھا اس نے کہا : اے محمد(صلی اﷲ علیہ وسلم) ! معاہدے کے مطابق ابوجندل کو ہمارے حوالے کیا جائے . نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تک عہد نامہ مکمل نہ ہوجائے اس کی شرائط پر عمل نہیں ہوسکتا.
      سہیل نے بگڑ کر کہا کہ تب ہم صلح ہی نہیں کرتے. نبی صلی اﷲ علیہ وسلم نے حکم دیا اور ابوجندل قریش کے سپرد کردیئے گئے . قریش نے مسلمانوں کے کیمپ میںاس کی مشکیں باندیں ، پاؤں میں زنجیر ڈالی اور کشاں کشاں لے گئے. نبی صلی اﷲ علیہ وسلم نے جاتے وقت اس قدر فرما دیاتھا کہ ابوجندل ! اﷲ تیری کشائش کے لئے کوئی سبیل نکال دے گا.
      ابوجندل رضی اﷲ عنہ کی ذلت اور قریش کا ظلم دیکھ کر مسلمانوں کے اندر جوش اور طیش تو پیدا ہوا مگر نبی صلی اﷲ علیہ وسلم کا حکم سمجھ کر ضبط کرگئے. ابوجندل رضی اﷲ عنہ نے زندان مکہ میں پہنچ کر دین حق کی تبلیغ شروع کردی. جو کوئی اس کی نگرانی پر مامور ہوتا وہ اسے توحید کی خوبیاں سناتے. اﷲ کی عظمت و جلال بیان کرکے ایمان کی ہدایت کرتا. اﷲ کی قدرت کہ ابوجندل رضی اﷲ عنہ اپنے سچے ارادے اور سعی میں کامیاب ہوجاتا اور وہ شخص مسلمان ہوجاتا، قریش اس دوسرے ایمان لانے والے کو بھی قید کردیتے. اب یہ دونوں مل کر تبلیغ کا کام اسی قید خانہ میں کرتے. الغرض اس طرح ایک ابوجندل رضی اﷲ عنہ کے قید ہو کر مکہ پہنچ جانے کا نتیجہ یہ ہوا کہ ایک سال کے اندر قریباً تین سو اشخاص ایمان لے آئے.
      (سیرت ابن ہشام)
      ( ''صحیح اسلامی واقعات ''، صفحہ نمبر 91-90)

      قارئین!! نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے وقتی طور پرابوجندل رضی اﷲ عنہ کو کفار کے حوالے کرنے کا جو فیصلہ کیا تھا بظاہر وہ صحیح نہیں لگتا تھا لیکن اس کا کتنا فائدہ ہوا کہ ابوجندل رضی اﷲ عنہ کی وجہ سے تین سو اشخاص نے اسلام قبول کیا. حقیقت میں نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کا ہر بتایا ہوا طریقہ کامیابی کی شاہراہ پر انسان کو چلنے پھرنے کے قابل بنادیتاہے. اﷲ ہمیں اتباع رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کی توفیق دے . آمین


      Similar Threads:

    2. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: حضرت ابوجندل رضی اﷲ عنہ

      Quote Originally Posted by Arosa Hya View Post

      حضرت ابوجندل رضی اﷲ عنہ مکہ میں مسلمان ہوگئے تھے. قریش نے انہیں قید کر رکھا تھا. صلح حدیبیہ کے موقع پر وہ موقع پا کر
      زنجیروں سمیت ہی بھاگ کر لشکر اسلامی میں پہنچ گیا. سہیل جو کہ قریش کا وکیل تھا اس نے کہا : اے محمد(صلی اﷲ علیہ وسلم) ! معاہدے کے مطابق ابوجندل کو ہمارے حوالے کیا جائے . نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تک عہد نامہ مکمل نہ ہوجائے اس کی شرائط پر عمل نہیں ہوسکتا.
      سہیل نے بگڑ کر کہا کہ تب ہم صلح ہی نہیں کرتے. نبی صلی اﷲ علیہ وسلم نے حکم دیا اور ابوجندل قریش کے سپرد کردیئے گئے . قریش نے مسلمانوں کے کیمپ میںاس کی مشکیں باندیں ، پاؤں میں زنجیر ڈالی اور کشاں کشاں لے گئے. نبی صلی اﷲ علیہ وسلم نے جاتے وقت اس قدر فرما دیاتھا کہ ابوجندل ! اﷲ تیری کشائش کے لئے کوئی سبیل نکال دے گا.
      ابوجندل رضی اﷲ عنہ کی ذلت اور قریش کا ظلم دیکھ کر مسلمانوں کے اندر جوش اور طیش تو پیدا ہوا مگر نبی صلی اﷲ علیہ وسلم کا حکم سمجھ کر ضبط کرگئے. ابوجندل رضی اﷲ عنہ نے زندان مکہ میں پہنچ کر دین حق کی تبلیغ شروع کردی. جو کوئی اس کی نگرانی پر مامور ہوتا وہ اسے توحید کی خوبیاں سناتے. اﷲ کی عظمت و جلال بیان کرکے ایمان کی ہدایت کرتا. اﷲ کی قدرت کہ ابوجندل رضی اﷲ عنہ اپنے سچے ارادے اور سعی میں کامیاب ہوجاتا اور وہ شخص مسلمان ہوجاتا، قریش اس دوسرے ایمان لانے والے کو بھی قید کردیتے. اب یہ دونوں مل کر تبلیغ کا کام اسی قید خانہ میں کرتے. الغرض اس طرح ایک ابوجندل رضی اﷲ عنہ کے قید ہو کر مکہ پہنچ جانے کا نتیجہ یہ ہوا کہ ایک سال کے اندر قریباً تین سو اشخاص ایمان لے آئے.
      (سیرت ابن ہشام)
      ( ''صحیح اسلامی واقعات ''، صفحہ نمبر 91-90)

      قارئین!! نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے وقتی طور پرابوجندل رضی اﷲ عنہ کو کفار کے حوالے کرنے کا جو فیصلہ کیا تھا بظاہر وہ صحیح نہیں لگتا تھا لیکن اس کا کتنا فائدہ ہوا کہ ابوجندل رضی اﷲ عنہ کی وجہ سے تین سو اشخاص نے اسلام قبول کیا. حقیقت میں نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کا ہر بتایا ہوا طریقہ کامیابی کی شاہراہ پر انسان کو چلنے پھرنے کے قابل بنادیتاہے. اﷲ ہمیں اتباع رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کی توفیق دے . آمین


      جزاک اللہ خیراًکثیرا




    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •