میری متلاشی نگاھوں کو حیرانگی دے گیا
اپنی جستجو دے کے مجھ کو زندگی دے گیا
کھو گیا خود تو وہ کہیں اس جہان میں
اور تلاش میں اپنی مجھ کو آوارگی دے گیا
رھتی ھے اس کی صورت نظروں کے سامنے
اس طرح وہ میرے دل کو تسلی دے گیا
اس کو منا کر یوں لگتا تھا رب کو منا لیا
دور جاکر مجھ سے وہ میری بندگی لے گیا
مبری انکھوں کو یوں حیرت سے نہ دیکھ ظفر
اپنی تلاش انہیں دے کر انکی وہ روشنی لے گیا
Similar Threads:
Bookmarks