جب تم نے قدم میرے گلشن میں رکھا ھوگا
نم ہوا کا اک جھونکا فلک سے اترا ہوگا
پاس ہی کسی گلاب نے تتلی سے یہ کہا ھوگا
کتنا فرصت سے قدرت نے اس ماہ رخ کو سجایا ہوگا
جب تمھارا دامن زمین سے ٹکرایا ہوگا
فرش فرط مسرت سے کھلکھلایا ہوگا
جب تم نے بڑی چاھ سے کسی شاخ کو تھاما ہوگا
وہ شجر تمہیں بانہوں میں لینے کو کسمسایا ہوگا
جب تمھاری زلفوں کو ہوائوں نے اڑایا ہوگا
کسقدر دید کے قابل وہ منظر نمایاں ھوگا
جب تمھارے وجود کو دھوپ کی کرنوں نے نہلایا ہوگا
کتنے نور کے خزانوں کو اس وقت نے پھیلایا ہوگا
تمھارے حجاب میں لگی ہوگی گلشن کی ہر شے ہر زی روح
اور تمھاری حیا دیکھ دیکھ ہر گوشہ ہی شرمایہ ہوگا
جہاں جہاں تم نے اپنے قدموں کو بڑھایا ہوگا
اپنی خوشبو سے ھر اک پھول کو ہی مہکایا ہوگا
جب تم نے قدم میرے گلشن میں رکھا ھوگا
نم ہوا کا اک جھونکا فلک سے اترا ہوگا
.........
illusionist
Similar Threads:
Bookmarks