Quote Originally Posted by ayesha View Post
بہت فرسودہ لگتے ہیں مجھے اب یار کے قصے
گل و گلزار کی باتیں، لب و رخسار کے قصے


یہاں سب کے مقدر میں فقط زخم جدائی ہے
سبھی جھوٹے فسانے ہیں وصل یار کے قصے


بھلا عشق و محبت سے کسی کا پیٹ بھرتا ہے
سنو تم کو سناتا ہوں میں کاروبار کے قصے


میرے احباب کہتے ہیں یہی ایک عیب ہے مجھ میں
سر دیوار لکھتا ہوں پس دیوار کی قصے


میں اکثر اس لئے لوگوں سے جا کر خود نہیں ملتا
وہی بیکار کی باتیں وہی بیکار کے قصے
یہاں سب کے مقدر میں فقط زخم جدائی ہے

سبھی جھوٹے فسانے ہیں وصل یار کے قصے

Awesome