اَخلاق نہ برتیں گے مداوا نہ کریں گے
اب ھم بھی کسی شخص کی پرواہ نہ کریں گے
کم گوئی کہ اک وصفِ حماقت ھے بہرطور
کم گوئی کو اپنائیں گے ، چہکا نہ کریں گے
اب سہل پسندی کو بنائیں گے وتیرہ...
تادیر کسی باب میں سوچا نہ کریں گے
غصہ بھی ھے تہذیبِ تعلق کا طلب گار
ھم چپ ھیں، بھرے بیٹھے ھیں ، غصہ نہ کریں گے
اس بار وہ تلخی ہے کہ روٹھے بھی نہیں ھم
اب کے وہ لڑائی ھے کہ جھگڑا نہ کریں گے
یاں اس کے سلیقے کے ہیں آثار تو کیا ھم
اس پر بھی یہ کمره تہ و بالا نہ کریں گے ؟؟
ایسا ھے کہ سینے میں سُلگتی ھیں خراشیں
اب سانس بھی ھم لیں گے تو اچھا نہ کریں گے
کل رات بہت غور کیا ھے سو ھم اے جون !!
طے کر کے اٹھے ھیں کہ تمنا نہ کریں گے
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out

طے کر کے اٹھے ھیں کہ تمنا نہ کریں گے

Reply With Quote



Bookmarks