آو آنکھ مچولی کھیلیں
رات کے اس پہر
آو آنکھ مچولی کھیلیں
کبھی تم آنکھ موندو
کبھی ہم پلکیں جھپکیں
کبھی تم بانہیں کھولو
کبھی ھم انگلیاں ٹٹولیں
رات کے اس پہر
آو آنکھ مچولی کھیلیں
رقص کریں پیرہن
حیا کی چادر لپیٹے
تھرکتے ہوئے تن بدن
رات کے اس پہر
آو آنکھ مچولی کھیلیں
پھر چاند اپنی عروج پرہو
بادلوں کے چند ٹکڑے ہوں
پھر شامل کرلیں چاند کو
ھم اپنے اس کھیل میں
محبتوں کے اس میل میں
نہ کوئی جیتنا چاہتا ھو
نہ کوئی جیتنے والا ھو
تیسرا نہ کوئی فریق ھو
ھمارا نہ کوئی رقیب ھو
رات کے اس پہر
آو آنکھ مچولی کھیلیں
کہکشائیں بھی اتر آئیں
ھمارے آس پڑوس میں
ھم جولیاں وہ بن جائیں
چاہت کے سنجوگ میں
صبح تلک صرف پیار ہو
سرور ہو ، صرف خمار ھو
لطف کی محفل سجے
شبنم کی پھوار ہو ۔۔۔۔
ایسا عجوبہ کوئی کھلوار ھو۔ ۔۔۔۔۔
رات کے اس پہر
آو آنکھ مچولی کھیلیں
illusionist
Similar Threads:
Bookmarks