google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 6 of 6

    Thread: غالب کا ایک شعر

    Hybrid View

    1. #1
      UT Poet www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Dr Maqsood Hasni's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Posts
      2,263
      Threads
      786
      Thanks
      95
      Thanked 283 Times in 228 Posts
      Mentioned
      73 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      84

      غالب کا ایک شعر


      غالب کا ایک شعر



      غالب کیا‘ کسی بھی شاعر کے کسی بھی شعر کی تشریع کرنا آسان کام نہیں۔ اس کی بنیادی کچھ وجوہ ہیں:
      شعر تشریع کی چیز نہیں اس کا تعلق محسوس سے ہے۔

      شاعر کا مجموعی مزاج ماحول اور طرز حیات جانتے ہوءے بھی لمحہ تخلیق کا اندازہ کرنا ممکن نہیں۔

      شارح شاعر کے حالات وغیرہ کا پابند نہیں۔ دانستہ یا نادانستہ اپنے حالات کی نماءندگی کر جاتا ہے۔

      ایک ہی عہد کی زبان تفہییمی حوالہ سے ایک نہیں ہوتی۔

      لفظ جامد شے نہیں ہیں اس لیے ان کے سکے بند مفاہیم کا تعین ممکن ہی نہیں۔

      امرجہ کے حوالہ سے لفظوں کا کلچر بدلتا رہتا۔

      ہر کلچر بےشمار منی کلچرز سے استوار ہوتا ہے۔

      لفظ استعمال کرنے والے کی انگلی پکڑتا ہے۔

      جذبہ پازنجیر نہیں ہو سکتا۔ اسی لیے شاعری میں علاامتوں استعاروں اشاروں کناءوں کا بکثرت استعمال ملتا ہے۔

      ہر کلچر کی مخصوصیات اس کلچر کے تناظر میں تبدیل ہوتی ہیں۔ مہاجر روایت کو وہاں کی مخصوصیات کی پیروی کرنا پڑتی ہے بصورت دیگر اسے رخصت ہونا پڑتا ہے۔

      غرض ایسی بہت سی چیزیں جن کے حوالہ سے کسی شعر کی پکی پیڈی تشریع کوئ آسان اور سادہ کام نہیں۔ میں یہاں ظفر کے دو سادہ سے شعر پیش کرتا ہوں:

      بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی
      جیسی اب ہے تری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی
      چشم قاتل مری دشمن تھی ہمیشہ لیکن
      جیسی اب ہو گئ قاتل کبھی ایسی تو نہ تھی

      لفظ ادھر ادھر ہو گیے ہوں تو بوڑھا سمجھ کر معاف فرما دیں۔ بڑے ہی رومان پرور شعر ہیں۔ جس عاشق کا محبوب منہ پھیر گیا ہو بلاشبہ اس کے دل ودماغ کی نماءندگی کرتے ہیں۔

      ١٩٥٤ کے سیاسی حالات کے تناظر میں دیکھیں تو مفاہیم کچھ کے کچھ ہو جاءیں گے۔ معتمد خاص اور رابطہءکار کے ر ویے کے حوالہ سے دیکھیں' مفاہیم یکسر بدل جاءیں گے۔

      مرزا غالب کا وجود تو اس عہد میں نظر آتا ہے لیکن فکری حوالہ سے فردا کے شخص تھے۔ ایٹم بم تو کل پرسوں ایجاد ہوا غالب نے اس کا نظریہ غالبا ١٨٣٥ میں دے دیا تھا۔ علامہ حالی ناصرف صاحب علم ودانش ہیں‘ غالب کے قریی بھی تھے۔ غالب فہمی کی باقاءدہ روایت بھی ان ہی سے شروع ہوئ۔ اس حقیقت کے باوجود یادگار غالب کو تفہیمی حوالہ سے حرف آخر نہیں قرار دیا سکتا۔ ان حالات کے تناظر میں مجھ بےچارے سے غالب فہمی کی توقع نادانی اور محض نادانی ہو گی۔ تاہم اپنا خیال عرض کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔

      موت کا ایک دن معین ہے نیند کیوں رات بھر نہیں آتی

      سادہ بیانی کے حوالہ سے لاجواب شعر ہے۔ ایسا کوئ لفظ موجود نہیں جس کے لیے لغت کا سہارا لازم ٹھہرتا ہو۔ لیکن اس شعر کی تفہیم اتنی سادہ اور آسان نہیں۔
      سادہ بیانی رہی ہو یا مشکل پسندی‘ بنیادی چیز خیال ہے تاہم سادہ اورعام فیہم اسلوب ہر کسی کو خوش آتا ہے۔ غالب جیسا بلند فکر ہر دو صورتوں میں معمولی بات کر ہی نہیں سکتا۔ وہ جب بھی اور جو بھی کہے گا اوروں سے ہٹ کر کہے گا۔ یہ اس کی فکری مجبوری ہوتی ہے۔

      اس شعر کا کی ورڈ معین ہے۔ جب تک اس لفظ کی تفہیم واضح نہیں ہو جاتی شعر کی شرح ممکن نہیں۔ یہ بھی کہ اس لفظ کے فکری کلچر تک رسائ ایک ازل ی حقیقت سے وابستہ ہے۔ نیند نہ آنے کی کئ وجہ ہو سکتی ہیں مثلا ڈر خوف خدشہ تذبذب غم غصہ ناگہانی صورت پیش آنے کا احتمال وغیرہ۔ بلا شبہ موت کا ایک دن مقرر ہے لیکن اس تعین سے انسان آگاہی نہیں رکھتا اس عدم آگہی کی بکل میں ڈر خوف خدشہ تذبذب غم غصہ ناگہانی صورت پوشیدہ ہیں۔ اہل فکر کے لیے عدم آگہی سے بڑھ کر کوئ عذاب نہیں۔ حضرت علی سے ایک واقعہ منسوب ہے کہ وہ اس دن سکون کی نیند سوءے جس دن آپ کریم نے انہیں اپنے بستر پر سونے کا حکم دیا اور فرمایا صبح کو امانتیں لوگوں کو واپس کر دینا۔ یہ تعین‘ حتمی اور یقینی بات تھی کہ وہ زندہ اور سلامت اٹھیں گے۔

      یہاں ایسا تعی ہے جس کی انسان آگہی نہیں رکھتا۔ انسان نہیں جانتا کہ وہ صبح کو اٹھے گا کہ نہیں۔ اس طرح پینڈنگ کام ہو بھی سکیں گے کہ رہ جاءیں گے۔ رہ جانے کی صورت وہ کام کوئ کیوں کرے گا۔ بعض خفییہ کام ہوتے ہیں انہیں صرف متعلقہ ہی انجام دے سکتا ہے۔ سو گیے اور صبح اٹھنا نصیب نہ ہوا تو وہ کام تو لازمی اور یقینی رہ جاءیں گے۔ نیند نہ آنے کی بنیادی وجہ عدم آگہی ہے۔ میرے علم میں یہ بات تھی کہ میں ١١ مئ ٢٠١١ کو ریٹاءر ہو جاؤں گا اس لیے میں نے جملہ امور کی انجام دہی میں غفلت اور کسی قسم کی کوتاہی سے کام نہیں لیا۔ میں جانتا تھا اس تاریخ کے بعد غیر متعلق ہو جاؤں گا۔

      غالب کے اس ش عر میں حضرت علی کے کہے کی باذگشت واضح طور پر سنائ دیتی ہے۔ احباب پر واضح رہے یہ تفہیم میں نے اپنی فراست کے مطابق کی ہے عین ممکن ہے اس کے کہے کے پیچھے کوئ اور بات رہی ہو اس لیے اسے آخری تفہیم کا درجہ نہیں دیا جا سکتا۔


      Similar Threads:

    2. #2
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html ayesha's Avatar
      Join Date
      Jul 2014
      Posts
      2,117
      Threads
      446
      Thanks
      3
      Thanked 45 Times in 40 Posts
      Mentioned
      183 Post(s)
      Tagged
      6972 Thread(s)
      Rep Power
      130

      Re: غالب کا ایک شعر

      thanx for good sharing...



    3. #3
      UT Poet www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Dr Maqsood Hasni's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Posts
      2,263
      Threads
      786
      Thanks
      95
      Thanked 283 Times in 228 Posts
      Mentioned
      73 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      84

      Re: غالب کا ایک شعر

      tovajo ke liay bari bari meharbani


    4. #4
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html ayesha's Avatar
      Join Date
      Jul 2014
      Posts
      2,117
      Threads
      446
      Thanks
      3
      Thanked 45 Times in 40 Posts
      Mentioned
      183 Post(s)
      Tagged
      6972 Thread(s)
      Rep Power
      130

      Re: غالب کا ایک شعر

      Quote Originally Posted by Dr Maqsood Hasni View Post
      tovajo ke liay bari bari meharbani
      mein to student hon is subject ki mery liye ap ki posts buhat fa'ida-mand....keep sharing...



    5. #5
      UT Poet www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Dr Maqsood Hasni's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Posts
      2,263
      Threads
      786
      Thanks
      95
      Thanked 283 Times in 228 Posts
      Mentioned
      73 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      84

      Re: غالب کا ایک شعر

      shukarriya baita
      Allah aap ko kamyabioon se sarfaraz farma'ay


    6. #6
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html ayesha's Avatar
      Join Date
      Jul 2014
      Posts
      2,117
      Threads
      446
      Thanks
      3
      Thanked 45 Times in 40 Posts
      Mentioned
      183 Post(s)
      Tagged
      6972 Thread(s)
      Rep Power
      130

      Re: غالب کا ایک شعر

      Quote Originally Posted by Dr Maqsood Hasni View Post
      shukarriya baita
      Allah aap ko kamyabioon se sarfaraz farma'ay
      ameen....



    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •