google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 8 of 8

    Thread: سفید پوش گھرانے کی بچیاں اور رشتے

    Threaded View

    1. #1
      Genius Poet www.urdutehzeb.com/public_html illusionist's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      829
      Threads
      201
      Thanks
      34
      Thanked 39 Times in 22 Posts
      Mentioned
      87 Post(s)
      Tagged
      3530 Thread(s)
      Rep Power
      41

      سفید پوش گھرانے کی بچیاں اور رشتے


      سفید پوش گھرانے کی بچیاں اور رشتے
      معاشرہ , انسانی معاشرہ , اسلامی مملکت پاکستان کا معاشرہ , ہونا تو یہ چاہیے کہ ھمارے طور اور اقدار
      ایسے ہوں کہ جن کی مثالیں بن جائیں مگر .....ایک ایسا معاملہ ایک ایسا سلسلہ جو رب کائنات کو نبی کریم
      کو محبوب ترین ہے . جس کے مسائل احادیث اور قران میں تفصیل سے موجود ہیں وہ انتہائی گھمبیر اور پیچیدہ ہوچکا ہے

      ہماری بچیاں , یہ بیٹیاں , رحمت خداوندی کہا جاتا ہے جنہیں , جب بالغ ہوجاتی ہیں اور ان کے لیے رشتے آنے شروع ہوجاتے ہیں تو ان کے دلوں پر , آنے والے تماش بینوں کے رویوں سے کیا گزرتی ہے , اس بات کا نہ ہی انداذہ لگایا جاتا ہے اور نہ ہی کسی کو اس بات کی پرواہ ہوتی ہے ...

      ایک اعلی تعلیم یافتہ , سفید پوش والدین کی لڑکی , جو کہ ڈاکٹر , انجینئر , ایم بی اے یا سی اے اکاونٹئٹ ھو مگر اس مرحلے میں اس کی قابلیت صرف ایسی ھوتی ہے جیسے کسی چیز کو پری کالیفائی کیا جا تا ہے , یا شارٹ لسٹ اسکے بعد پھر لڑکے والے لسٹ کے مطابق گھر گھر جاکر ان بچیوں کا استحصال کرتے ہیں

      لڑکیوں کی اعلی تعلیم سے زیادہ گھر والوں کا قد دیکھا جاتا ہے , والد , بھائیوں کی انکم کا انداذہ لگایا جاتا ہے , دستر خوان میں کیا کیا پیش کیا گیا ہے , برتن کیسے ہیں وغیرہ وغیرہ

      ...ایک ڈاکٹر انجینئر بچی سے پوچھا جاتا ہے کھانا پکانا آتا ہے ... یا یہ کہا جاتا ہے کہ شادی کے بعد جاب نہیں کرنے دیں گے ... اور بھی ایسی کئی باتیں جن سے محسوس ہوتا ہے کہ انکو تعلیم سے کوئی دلچسپی نہ تھی بلکہ شو پیس چاھیے تھا

      ..میں نے ایسا بھی دیکھا کہ ڈاکٹر لڑکیاں صرف اس لیے مانگی جاتی ہیں کہ خاندان میں نام ہو کہ بہو ڈاکٹر آئی ہے ..اچھا خاصہ کمپیٹیشن کا معاملہ بنا دیا جاتا ہے .

      ... سیرت کی چاھ میں بہت ہی کم لوگ نظر آتے ہیں ... سفید پوش والدین اگر اپنے تمام بچوں کو علم کی دولت سے مالا مال کردیں تو بنک کا مال نہیں بچتا .. ان والدین کے گھر میں اشائشوں سے ذیادہ موٹی موٹی کتابیں نظر آتی ہیں .

      .. ایک اور غور طلب بات آج کل لڑکوں کو چہرہ دیکھنے کی جو خواہش ہے وہ انتہائی نامعقول ہے , اگر اس کی منطق کو مان بھی لیا جائے تو ان لڑکوں کو کیا حق ہے کہ بیشمار لڑکیوں کو رجیکٹ کریں .. اس ضمن میں میری تحقیق سے ایک اور چیز سامنے آئی .. دراصل سلیکشن تو امی حضور نے ہی کرنی ہوتی ہے , لڑکے کو لانا خانہ پری ہوتی ہے

      ..جو بھی ہے مجھے آج کل رشتوں کا جو سلسلہ نکل پڑا ہے انتہائی غیر تہذیب یافتہ عمل لگتا ہے . اسکا طریقہ کار پرانے وقتوں میں قدرے بہتر تھا.حقیقت میں سلیکٹ رجیکٹ کا حق لڑکی کو دیا جانا چاہیے اسکا استحصال نہیں بلکہ اسکا احترام کیا جانا چاہیے

      ..ایک پڑھی لکھی لڑکی سے یہ توقع نہ کی جائے کہ وہ گھر کے کام کاج میں ماھر ھوگی . ہاں اپنے گھر کی ہوگی تو وقت کے ساتھ ساتھ اپنی سلیقہ مندی کے جوھر دکھا دے گی لیکن اسکی نئی ذندگی کی شروعات میں اسکے لیے آسانیاں پیدا کی جانی چاہیئں

      ...جس ماں کی بچیوں کو لوگ بار بار آکر دیکھیں اور پسند نہ کریں کیا کوئی جانتا ہے کہ اس ماں کو رات میں نیند نہیں آتی , وہ رو رو کر نماذ میں دعائیں کرتی رہتی ہی , صرف ایک دعا ہوتی ہے بیٹی کا اچھا رشتہ لگ جائے تو بھلے جان نکل جائے اس کے بعد ..رشتے لگانے والیوں کی منتیں , ٹیلی فون اور اللے تللے پورے کرنے میں اس ماں کا پورا دن گزر جاتا ہے , لوگ آکر جب چلے جاتے ہیں تو اس ماں کو آس ھوجاتی ہے بار بار فون کے پاس جاتی ہے کہ اب ہاں کا پیام آئے .. اور جب نہ ہوجاتی ہے تو کوئی نہیں جان سکتا ایک بیٹی کی ماں کے درد کو

      ... مہمانوں کے ناشتوں کے لیے ایک مہینے میں کئی کئی بار ہزاروں روپے خرچ کرنا اور اس سے بڑھ کر ماھ خرچ سے بچا کر یہ اہتمام کرنا اور اس کے بعد بھی بار بار کی نہ تو وہ ماں خدا سے سوال کرتی ہے کہ سیرت صورت تعلیم سب کچھ تو ہے میری بیٹی کے پاس پھر کیا وجہ ہے

      ..میں جانتا ہوں یہ ایک کڑوا موضوع ہے اور اس کو ہر ایک اپنے ذہن سے سوچتا ہے مگر یاد رکھیے , بیٹیاں بہنیں سب کی سانجھی ہوتی ہیں .. اور سب ہی کی ہوتی ہیں . ...وہی راستہ اپنایا جائے جو اس کائنات کے مالک نے دیا ہے ... معاشرہ کوئی اور نہیں ہم خود ہیں , اپنی سوچ بدلیں گے معاشرہ بدل جانا ہے نا
      صرف بدلے گا بلکہ بہت بہتر ہوجائے گا ......



      illusionist


      Similar Threads:
      Last edited by illusionist; 01-05-2015 at 04:26 PM.








    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •