غزل
ان آنکھوں کا یہ کمال تھا
ہر جواب‘ خود اک سوال تھا
کہنے کو عاشق تھے بہت وہاں
اویس تھا ان میں نہ کوئ بلال تھا
ہوا میں لہو کی خوشبو بس گئ تھی
صبح کی آغوش میں سویا زوال تھا
شہر اخلاص کے لیٹرے خدا ہوءے
امیر شہر کی نظر کا کیسا کمال تھا
٢-٥-١٩٨٨
Similar Threads:
Bookmarks