google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 4 of 4

    Thread: اولادپرشفقت : احادیث مبارکہ کی روشنی میں

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      اولادپرشفقت : احادیث مبارکہ کی روشنی میں

      مولانا محمد شاہد عطاری
      مسلمانوں میںسب سے بہتر گھر وہ ہے جس میں کوئی یتیم ہو اور اس کے ساتھ احسان کیا جاتا ہو اور سب سے برا گھر وہ ہے، جس میں یتیم ہو اور اس کے ساتھ برائی کی جاتی ہو:فرمان رسول ؐ
      صحیح بخاری و مسلم میں اُم المومنین عائشہ ؓسے مروی ہے کہ ایک اعرابی نے رسولؐ اللہ کی خدمت میں عرض کی، کہ آپؐ بچوں کو بوسہ دیتے ہیں ہم انہیں بوسہ نہیں دیتے۔ حضور ؐنے ارشاد فرمایا اﷲتعالیٰ نے تیرے دل سے رحمت نکال لی ہے تو میں کیا کروں۔صحیح بخاری و مسلم میں حضرت عائشہؓسے روایت ہے، کہتی ہیں:ایک عورت اپنی دو لڑکیاں لے کر میرے پاس آئی اور اس نے مجھ سے کچھ مانگا، میرے پاس ایک کھجور کے سوا کچھ نہ تھا، میں نے وہی دیدی۔ عورت نے کھجور تقسیم کرکے دونوں لڑکیوں کو دیدی اور خود نہیں کھائی جب وہ چلی گئی، حضور نبی کریمؐ تشریف لائے، میں نے یہ واقعہ بیان کیا، حضورؐ نے ارشاد فرمایاجس کو خدا نے لڑکیاں دی ہوں، اگر وہ ان کے ساتھ احسان کرے تو وہ جہنم کی آگ سے اس کیلئے روک ہوجائیں گی۔امام احمد و مسلم نے عائشہ ؓسے روایت کی، کہتی ہیں:ایک مسکین عورت دو لڑکیوں کو لے کر میرے پاس آئی، میں نے اسے تین کھجوریں دیں، ایک ایک لڑکیوں کو دیدی اور ایک کو منہ تک کھانے کے لیے لے گئی کہ لڑکیوں نے اس سے مانگی، اس نے دو ٹکڑے کرکے دونوں کو دیدی۔ جب یہ واقعہ حضورؐکو سنایاتو انہوں نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے اس کیلئے جنت واجب کردی اور جہنم سے آزاد کردیا۔صحیح مسلم میں انس ؓسے روایت ہے، کہ رسول اﷲصلَّی اللہ علیہ وآلہ وسلَّم نے فرمایا جس کی عیال (پرورش)میں دو لڑکیاں بلوغ تک رہیں، وہ قیامت کے دن اس طرح آئے گا کہ میں اور وہ پاس پاس ہوں گے اور حضورؐنے اپنی انگلیاں ملا کر فرمایا کہ اس طرح۔شرح سنہ میںحضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے، کہ رسولؐ اﷲے فرمایاجو شخص یتیم کو اپنے کھانے پینے میں شریک کرے، اللہ تعالیٰ اس کیلئے ضرور جنت واجب کردے گا مگر جبکہ ایسا گناہ کیا ہو جس کی مغفرت نہ ہو اور جو شخص3 لڑکیوں یا اتنی ہی بہنوں کی پرورش کرے، ان کو ادب سکھائے، ان پر مہربانی کرے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ انہیں بے نیاز کردے (یعنی اب ان کو ضرورت باقی نہ رہے)، اﷲتعالیٰ اس کیلئے جنت واجب کر دیگا۔کسی نے کہا، یارسولؐ اللہ ،یا دو (یعنی دو کی پرورش میں یہی ثواب ہو جائے)، فرمایادوکا بھی وہی ثواب ہے۔ امام احمد و حاکم و ابن ماجہ نے سراقہ بن مالک ؓ سے روایت کی، کہ نبی کریم ؐنے فرمایا کیا میں تم کو یہ نہ بتا دوں کہ افضل صدقہ کیا ہے، وہ اپنی اس لڑکی پر صدقہ کرنا ہے، جو تمہاری طرف واپس ہوئی (یعنی اس کا شوہر مرگیا یا اس کو طلاق دیدی اور باپ کے یہاں چلی آ ئی ) تمہارے سوا اس کا کمانے والا کوئی نہیں ہے۔ ابو دائود نے ابن عباس ؓ سے روایت کی، کہ رسولؐ اﷲنے فرمایاجس کی لڑکی ہو اور وہ اسے زندہ درگور نہ کرے اور اس کی توہین نہ کرے اور اولاد ذکور کو اس پر ترجیح نہ دے، اﷲ اس کو جنت میں داخل فرمائے گا۔ترمذی نے جابر بن سمرہؓ سے روایت کی، کہ رسولؐ اﷲنے فرمایاکہ کوئی شخص اپنی اولاد کو ادب دے، وہ اس کیلئے ایک صاع صدقہ کرنے سے بہتر ہے۔ ترمذی و بیہقی نے بروایت ایوب بن موسیٰ عن ابیہ عن جدہ روایت کی، کہ رسولؐ اﷲنے فرمایاکہ ''باپ کا اولاد کو کوئی عطیہ ادب حسن سے بہتر نہیں۔ترمذی و حاکم نے عمرو بن سعید بن العاصؓ سے روایت کی، کہ رسولؐ اﷲ نے فرمایاوالد کا اپنی اولاد کو اس سے بڑھ کر کوئی عطیہ نہیں، کہ اسے اچھے آداب سکھائے۔ ابن ماجہ نے انس ؓ سے روایت کی، کہ رسول ؐنے فرمایااپنی اولاد کا اِکرام کرو اور انہیں اچھے آداب سکھاؤ۔ابن النجار نے ابوہریرہ ؓسے روایت کی، کہ رسول اکرم ؐنے فرمایاباپ کے ذمہ بھی اولاد کے حقوق ہیں، جس طرح اولاد کے ذمہ باپ کے حقوق ہیں۔طبرانی نے ابن عباس ؓ سے روایت کی، کہ رسول کریم ؐنے فرمایا:''اپنی اولاد کو برابر دو اگر میں کسی کو فضیلت دیتا تو لڑکیوں کو فضیلت دیتا۔طبرانی نے نعمان بن بشیرؓسے روایت کی رسولؐ اﷲنے فرمایا کہعطیہ میں اپنی اولاد کے درمیان عدل کرو، جس طرح تم خود یہ چاہتے ہو کہ وہ سب تمہارے ساتھ احسان و مہربانی میں عدل کریں۔ ابن النجار نے نعمان بن بشیرؓسے روایت کی، کہ سرکار ؐنے فرمایا کہ اﷲ اس کو پسند کرتا ہے کہ تم اپنی اولاد کے درمیان عدل کرو، یہاں تک کہ بوسہ لینے میں۔صحیح بخاری میں سہل بن سعدؓ سے مروی، کہ رسولؐ اﷲ نے فرمایا کہ جو شخص یتیم کی کفالت کرے وہ یتیم اسی گھر کا ہو یا غیر کا، میں اور وہ دونوں جنت میں اس طرح ہوں گے۔ حضور ؐنے شہادت کی انگلی اور بیچ کی انگلی سے اشارہ کیا اور دونوں انگلیوں کے درمیان تھوڑا سا فاصلہ کیا ابن ماجہ نے ابوہریرہ ؓسے روایت کی، رسولؐ اﷲنے فرمایامسلمانوں میں سب سے بہتر گھر وہ ہے جس میں کوئی یتیم ہو اور اس کے ساتھ احسان کیا جاتا ہو اور مسلمانوں میں سب سے برا وہ گھر ہے، جس میں یتیم ہو اور اس کے ساتھ برائی کی جاتی ہو۔ امام احمد و ترمذی نے ابوامامہؓ سے روایت کی، کہ آقاؐ نے فرمایاجو شخص یتیم کے سر پر محض اﷲکیلئے ہاتھ پھیرے تو جتنے بالوں پر اس کا ہاتھ گزرے گا، ہر بال کے مقابل میں اس کیلئے نیکیاں ہیں اور جو شخص یتیم لڑکی یا یتیم لڑکے پر احسان کرے مَیں اور وہ جنت میں(د و انگلیوں کو ملا کر فرمایا)اس طرح ہوں گے۔ امام احمد نے حضرت ابوہریرہؓ سے روایت کی کہ ایک شخص نے اپنی دل کی سختی کی شکایت کی۔ نبی کریم ؐنے فرمایایتیم کے سر پر ہاتھ پھیرو اور مسکین کو کھانا کھلاؤ۔ اولادکو کیسا ہونا چاہیے؟ نیک اولاد اللہ تبارک وتعالیٰ کا عظیم انعام ہے۔اولادِ صالح کیلئے اللہ کے پیارے نبی حضرت زکریا علیہ السلام نے بھی دُعامانگی۔چنانچہ قرآن پاک میں ہےاے رب میرے مجھے اپنے پاس سے دے ستھری اولاد بے شک تو ہی ہے دعا سننے والا۔ (ترجمہ :کنز الایمان )اور خلیل اللہ حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے اپنی آنیوالی نسلوں کو نیک بنانے کی یوں دعا مانگی اے میرے رب مجھے نماز قائم کرنے والا رکھ اور کچھ میری اولاد کو اے ہمارے رب اورمیری دعا سن لے۔(ترجمہ :کنز الایمان) یہی وہ نیک اولاد ہے جو دنیا میں اپنے والدین کیلئے راحتِ جان اور آنکھوں کی ٹھنڈک کاسامان بنتی ہے ۔بچپن میں ان کے دل کا سرور ، جوانی میں آنکھوں کا نور اوروالدین کے بوڑھے ہوجانے پر انکی خدمت کرکے ان کا سہارا بنتی ہے ۔ پھر جب یہ والدین دنیا سے گزرجاتے ہیں تویہ سعادت مند اولاد اپنے والدین کیلئے بخشش کا سامان بنتی ہے جیساکہ شہنشاہِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے ارشاد فرمایا جب آدمی مر جاتا ہے تو اس کے اعمال کا سلسلہ منقطع ہو جاتا ہے سوائے تین کاموں کے کہ ان کا سلسلہ جاری رہتا ہے،صدقہ جاریہ،وہ علم جس سے فائدہ اٹھایا جائے ۔نیک اولادجو اس کے حق میں دعائے خیر کرے۔ایک اور مقام پر آپؐ نے ارشاد فرمایا جنت میں آدمی کا درجہ بڑھا دیا جاتا ہے تووہ کہتا ہے میرے حق میں یہ کس طرح ہوا؟تو جواب ملتا ہے اس لیے کہ تمہارا بیٹا تمہارے لیے مغفرت طلب کرتا ہے ۔ یقینا وہی اولاد اُخروی طور پر نفع بخش ثابت ہوگی جو نیک وصالح ہو اور یہ حقیقت بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ اولاد کو نیک یا بد بنانے میں والدین کی تربیت کو بڑا دخل ہوتا ہے ۔ایک مرتبہ ایک مجرم تختہ دار پر لٹکایا جانے والا تھا ۔جب اس سے اسکی آخری خواہش پوچھی گئی تو اس نے کہا کہ میں اپنی ماں سے ملنا چاہتا ہوں۔ اس کی یہ خواہش پوری کردی گئی ۔جب ماں اس کے سامنے آئی تو وہ اپنی ماں کے قریب گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے اس کا کان نوچ ڈالا ۔ وہاں پر موجود لوگوں نے اسے سرزنش کی کہ نامعقول ابھی جبکہ تو پھانسی کی سزا پانے والا ہے تونے یہ کیا حرکت کی ہے؟ اس نے جواب دیا کہ مجھے پھانسی کے اس تختے تک پہنچانے والی یہی میری ماں ہے کیونکہ میں بچپن میں کسی کے کچھ پیسے چُرا کر لایا تھا تو اس نے مجھے ڈانٹنے کی بجائے میری حوصلہ افزائی کی اوریوں میں جرائم کی دنیا میں آگے بڑھتا چلاگیا اور انجام کار آج مجھے پھانسی دے دی جائے گی ۔ ایک قافلہ گیلان سے بغداد کی طرف رواں دواں تھا۔جب یہ قافلہ ہمدان شہر سے روانہ ہوا تو جیسے ہی جنگل شروع ہوا ڈاکوؤں کا ایک گروہ نمودار ہوا اور قافلے والوں سے مال واسباب لوٹنا شروع کر دیا ۔اس قافلے میں ایک نوجوان بھی تھا جسکی عمر 18سال کے لگ بھگ تھی ۔ایک راہزن اس کے پاس آیا اور کہنے لگاصاحبزادے!تمہارے پاس بھی کچھ ہے ؟نوجوان بولا میرے پاس 40 دینار ہیں جو کپڑوں میں سلے ہوئے ہیں ۔راہزن نے کہا ،مذاق نہ کرو سچ سچ بتا ؤ ؟نوجوان نے بتایامیرے پاس واقعی 40 دینار ہیں یہ دیکھو میری بغل کے نیچے دیناروں والی تھیلی کپڑوں میں سلی ہوئی ہےراہزن نے دیکھا تو حیران رہ گیا اور نوجوان کو اپنے سردار کے پاس لے گیا، سار اواقعہ بیا ن کیا۔ سردار نے کہا لوگ تو ڈاکوؤں سے اپنی دولت چھپاتے ہیں مگر تم نے سختی کیے بغیر اپنی دولت ظاہر کر دی؟نوجوان نے کہا،میری ماں نے گھر سے چلتے وقت مجھے نصیحت فرمائی تھی کہبیٹا!ہر حال میں سچ بولنا ۔بس میں اپنی والدہ کے ساتھ کیا ہوا وعدہ نبھا رہا ہوں۔نوجوان کا یہ بیا ن تاثیر کاتیر بن کر ڈاکوؤں کے سردار کے دل میں پیوست ہوگیا وہ کہنے لگا تم کس قدر خوش نصیب ہو کہ دولت لٹنے کی پرواہ کیے بغیر اپنی ماںکے ساتھ کیے وعدے کو نبھا رہے ہو اور میں کس قدر ظالم ہوں کہ اپنے خالق ومالک کے ساتھ کیے وعدے کو پامال کر رہا ہوں۔ یہ کہنے کے بعدوہ ساتھیوں سمیت تائب ہو گیا اورلوٹا ہوا مال واپس کر دیا۔ موجودہ حالات میں اخلاقی قدروں کی پامالی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ نیکیاں کرنابے حد دُشوار اوراِرتکابِ گناہ آسان ہوچکاہے،تکمیلِ ضروریات کی جدو جہدنے انسان کو فکرِ آخرت سے یکسرغافل کردیا ہے،ان نامساعد حالات کا ایک بڑا سبب والدین کا اپنی اولاد کی تربیت سے غافل ہونا بھی ہے کیونکہ فرد سے افراد اور افراد سے معاشرہ بنتا ہے تو جب فرد کی تربیت صحیح خطوط پر نہیں ہوگی تو اس کے مجموعے سے تشکیل پانے والا معاشرہ زبوں حالی سے کس طرح محفوظ رہ سکتا ہے ۔جب والدین کا مقصدِ حیات حصولِ دولت ،آرام طلبی ، وقت گزاری بن جائے تووہ اپنی اولاد کی کیا تربیت کریں گے، ایسے والدین کو غورکرنا چاہیے کہ اولاد کو اس حال تک پہنچانے میں ان کاکتنا ہاتھ ہے کیونکہ انہوں نے اپنے بچے کو مغربی طور طریقے تو سمجھائے،معلوماتِ عامہ کی اہمیت پر اس کے سامنے گھنٹوں کلام کیا مگر فرض دینی علوم کے حصول کی رغبت نہ دلائی ، اس کے دل میں مال کی محبت تو ڈالی مگر عشق ِ رسولؐ کی شمع فروزاں نہ کی ، اسے دنیاوی ناکامیوں کا خوف تو دلایا مگرامتحان قبر وحشر میں ناکامی سے وحشت نہ دلائی ،اسے ہائے ہیلو کہنا تو سکھایا مگر سلام کرنے کا طریقہ نہ بتایا ۔ یہ سب کچھ بچے کی طبیعت میں شیطانیت ونفسانیت کو اتنا قد آور کردیتا ہے کہ اس سے پاکیزہ کردار کی توقع بھی نہیں کی جاسکتی۔عموماً دیکھا گیا ہے کہ بگڑی اولادکے والدین اس کی ذمہ داری ایک دوسرے پر عائد کر کے خود کو بری الذمہ سمجھتے ہیں مگریاد رکھئے اولاد کی تربیت صرف ماں یامحض باپ کی نہیں بلکہ دونوں کی ذمہ داری ہے۔اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے ترجمہ :اے ایمان والو اپنی جانوں اوراپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤجس کے ایندھن آدمی اور پتھر ہیں اس پر سخت کرّے(طاقتور)فرشتے مقرر ہیں جو اللہ کاحکم نہیں ٹالتے اورجو انہیں حکم ہو وہی کرتے ہیں ۔(کنز الایمان)جب نبی اکرمؐ نے یہ آیتِ مبارکہ صحابہ ؓکے سامنے تلاوت کی تو وہ عرض گزار ہوئے یارسولؐ اللہ ہم اپنے اہل وعیال کو آتش ِ جہنم سے کس طرح بچا سکتے ہیں ؟ آپؐ نے فرمایاتم اپنے اہل وعیال کو ان چیزوں کاحکم دو جو اللہ کو محبوب ہیں اور ان کاموں سے روکوجو رب تعالیٰ کو ناپسند ہیں۔ حضورِ پاکؐ کا فرمان ہے تم سب نگران ہو اور تم میں سے ہر ایک سے اس کے ماتحت افراد کے بارے میں پوچھا جائے گا۔بادشاہ نگران ہے ، اس سے اس کی رعایا کے بارے میں پوچھا جائے گا ۔ آدمی اپنے اہل وعیال کا نگران ہے اس سے اس کے اہل وعیال کے بارے میں پوچھا جائے گا ۔ عورت اپنے خاوند کے گھر اور اولادکی نگران ہے اس سے ان کے بارے میں پوچھا جائے گا ۔ ٭٭٭


      انتخاب
      محمد حبیب صادق


      Similar Threads:

    2. #2
      Respectable www.urdutehzeb.com/public_html KhUsHi's Avatar
      Join Date
      Sep 2014
      Posts
      6,467
      Threads
      1838
      Thanks
      273
      Thanked 586 Times in 427 Posts
      Mentioned
      233 Post(s)
      Tagged
      4861 Thread(s)
      Rep Power
      199

      Re: اولادپرشفقت : احادیث مبارکہ کی روشنی میں

      JazakAllah






      اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
      پڑھنے میں سیکنڈ
      سوچنے میں منٹ
      سمجھنے میں دِن
      مگر

      ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے





    3. #3
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      160

      Re: اولادپرشفقت : احادیث مبارکہ کی روشنی میں

      جزاک اللہ خیرا



    4. #4
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: اولادپرشفقت : احادیث مبارکہ کی روشنی میں






      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •