آج پھر سے ہلکی پھلکی رم جھم ہے، بہت دن ہو گئے اس رم جھم کا انتظار تھا ، انتظار تھا تو پھر اس کا دیدار بھی ضروری تھا. میں نے اپنے گھر کی بالکونی میں سے جس میں کھڑے ہونے کو خاص پردے کا بندوبست ہے ، اپنے سر پر دوپٹہ اوڑھ اور صرف اپنے سر کے آدھے حصے کو باہر نکال ، نظارہ شروع کر دیا ، یہ میرا من پسند مشغلہ ہے بارشوں کے دنوں میں. ناشتہ میں کرتی نہیں ، مگر ناشتے کی بجائے پتا نہیں کیا کیا علا بلا میرے ہاتھ میں ہوتا ہے، آج بھی میرے پاس پائین ایپل کیک ہے، اور اس نظارے کے ساتھ ہلکا پھلکا لقمہ میں خوب انجوائے کر رہی ہوں ٹھنڈا میٹھا اور جوسی .دل میں میرے الله کا ذکر ہے ، نا جانے کب خود بخود کچھ الفاظ کبھی کبھی ذہن میں ادا ہونے لگتے ہیں شاید یہ دعا کے لئے الفاظ ہوتے ہیں، جن کی انسان کو عادت سی ہو جاتی ہے ، ورنہ کہاں ہم اور کہاں آداب بندگی . بہر حال ، الفاظ بھی جاری رہے اور مدھم سی پھوار بھی جاری رہی
دل تو چاہ رہا تھا کے کہ خوب بارش برسے مگر جو خدا کو منظور ، ہرے بھرے درخت جن پر ٹھنڈ کی وجہ سے تھوڑا سا پیلا پن چھا رہا تھا ، ایسا لگتا تھا جیسے بارش کو ترسے ہیں ، مگر اس ہلکی سی بارش نے چرند پرند میں ہلچل سی پیدا کر دی تھی . سب خود کو درختوں کی اوٹ میں چھپا رہے تھے ، مگر کچھ پرندے اٹھلا بھی رہے تھے ، جھومے جھومے جا رہے تھے، میرے گھر کے باہر کا نظارہ وہ بھی ایسے موسم میں مجھے بہت پسند ہے ، کچھ سائیکل سوار، کچھ موٹر سائیکل سوار ، سڑک کی ہلکی پھلکی ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے مدھم رفتار میں چلتی گاڑیاں اور ان کا سڑک کے دونوں اطراف آنا جانا ، راہگیروں کا مارکیٹ کی طرف جانا کچھ خرید کر واپس آ جانا ، سڑک کے بایئں جانب فٹ پاتھ سے ایک بچا نمودار ہوا ، اس کے ایک ہاتھ میں دہی کا پولیتھین بیگ اور ایک ہاتھ میں نیلے رنگ کا پولیتھین بیگ تھا، اس میں نا جانے کیا ہوگا ، سردی سے ٹھٹھرا بھی جا رہا تھا، مگر شاید اسکی ماں نے اسے کام سے بھیج دیا، جلدی جلدی بھاگا جا رہا تھا، شاید ٹھنڈ لگ رہی ہوگی یا شاید جان چھڑا کر جلدی گھر پہنچنا چاہتا ہوگا ، پر معقول وجہ میرے ذہن میں یہ آئی کہ بچوں کے آج کل امتحانات ہو رہے ہیں، تو یہ آج گھر پر ہوگا اس عمر کے بچے اکثر ایک دن کے ناغہ سے امتحانات کے لئے سکول بلائے جاتے ہیں،ٹھنڈ کے مارے کبھی ہاتھ سکیڑ رہا تھا ، تو کبھی اس کی پینٹ کو اوپر کر رہا تھا، مجھے ترس بھی آیا ،کہ ماں نے کیوں اس ننھی جان کو اتنا کام دے دیا، ہڈ والا اپر پہنے بس جلدی جلدی چلا جا رہا ہے. دہی سے مجھے اندازہ ہو رہا تھا کے آج کچھ اچھا پکوان بنانے کی تیاری ہے . اس خیال کے ساتھ میرے بھی ذہن میں آنے لگا کے کیا پکایا جائے ، آج میرا تو ارادہ نہیں ہے کام کاج کا. موسم ہی انجوائے کر لوں بھابی ہیں نا . پھر یاد آیا آج تو ہمارے گھر میری فرمائش پر آلو میتھی اور مٹر کی بھجیا پک رہی ہے . اف مزہ آنے والا ہے، ہلکی پھلکی پوریوں کے ساتھ یہ بھجیا اس موسم میں بڑا لطف دیتی ہے
ایک تو نا جانے یہ اڑوسی پڑوسی اس غلط فہمی میں کیوں آ جاتے ہیں کہ اگر بالکونی میں کوئی لڑکی کھڑی ہے، تو یا تو کسی خاص انسان کی طرف متوجوہ ہے ، یا عادت اچھی نہیں، میرے نظارے اور سوچ کو اس نے تھوڑا پریشان کر دیا. میں نے خود کو ہلکا بھونڈا چہرہ بنا کر اپنے کمرے کی طرف واپس دھکیلا ، کہ موصوف یہاں وہاں ہوں ، تو میں پھر سے اپنے من پسند نظارے سے لطف اندوز ہونے لگوں نا جانے سکون سے اپنی مرضی سے کیوں ہمیں جینے نہیں دیا جاتا . خیر ایسا اچھا موسم تھا، اس خیال کو میں اپنے ذہن کو زیادہ بھٹکانے نہیں دینا چاہتی تھی .
دور سے کہیں ہلکی موسیقی کی آواز آنے لگی ، جس سے مجھے اندازہ ہوا کہ لائٹ آ گئی ہے، اور لائٹ کا آ جانا گویا زندگی میں رونق لوٹ آنے کے مترادف ہے ، سکون سا بھی تو ہو گیا تھا یکدم ، پھر مجھے وجہ سمجھ آئی اس اچانک سکون کی،، کہ پڑوس میں چلتے جنریٹر کا شور تھم گیا ہے، الله جی آپ نے کتنی پر سکون دنیا بنائی ہے ، اور ان انسانوں نے کیا کیا غل غپاڑہ مچایا ہوا ہوتا ہے .
السلام و علیکم آنٹی ، کیسی ہیں آپ ؟
تمہیں ٹھنڈ نہیں لگ رہی ہے روبی ؟جو آج یہاں بالکونی میں کھڑی ہو
نہیں آنٹی یہ میرا من پسند موسم ہے ، آپ آیئے آپ کو گرم گرم چائے بنا کے پلاتی ہوں
نہیں بیٹا ، مجھے جلدی ہے، اپنی امی کو سلام دینا میری طرف سے
یہ کہ کر آنٹی نے جلدی سے اپنا گیٹ کھولا اور غڑپ سے گھر کے اندر ہو لیں سچ بولوں تو میں نے شکر ادا کیا، کے اس بالکونی کا لطف چھوڑ کر مجھے آنٹی کی خوشی گپیاں بھی سننی پڑتیں اور چائے بھی زبردستی پینی پڑتی ، ویسے آنٹی ہیں بہت اچھی ، امی کے پاس تھوڑی دیر بیٹھ جاتی ہیں امی کا بھی دل بہل جاتا ہے ، آنٹی کی پوتی بڑی ہی کیوٹ ہے، ذرا بارش ہوئی نہیں جھٹ سے اپنی تین پہیوں والی سائیکل پر ٹیرس میں نکل آتی ہے . میں نے اسے دیکھ کر آواز دی ، اؤے ملائکہ تم بھی اس موسم کی شوقین ہو، تمہیں کس نے کہا ہے کہ روبی باجی کا ساتھ دینے آ جاؤ .یہ باتیں میری اس کے لئے بے معنی تھیں ، کیوں کہ وہ اپنی دھن میں مگن تھی ، پتا نہیں کیا گنگنا رہی تھی، مجھے خیال آیا یہ سکول کیوں نہیں گئی پھر یاد آیا کے بھابی نے یعنی ملائکہ کی ماما نے بتایا تھا کہ اس کو تھوڑا سا ایستھما کا پرابلم ہے ، تو خراب موسم میں اس کو چھٹی کروا دی جاتی ہے سکول سے . مجھے اس کے کھلکھلانے کی آوازیں آتی ہیں کبھی کبھی اپنی بالکونی میں کھڑے ہو کر، کیوں کہ ملائکہ کارٹون دیکھتے وقت اپنے آپ کافی اونچی آواز میں ہنستی ہے .
ابھی میرے ذہن میں یہ باتیں چل ہی رہی تھیں تو مجھے خیال آیا کہ ان باتوں کو اپنے پاس لکھ لوں، جب موسم بدل جاتے ہیں ، یہ باتیں پھر سے پڑھ کر ہم انسان ان ہی موسموں میں دبارہ داخل ہو جاتے ہیں. مجھے بارشیں ہمیشہ سے پسند ہے، الله پاک ہم سب پر اپنی رحمت کی بارشیں برساتا رہے . آمین
Similar Threads:
Bookmarks