قصہ ابھی حجاب سے آگے نہیں بڑھا
میں آپ، وہ جناب، سے آگے نہیں بڑھا
مدّت ہوئی کتابِ محبت کیے شروع
لیکن میں پہلے باب سے آگے نہیں بڑھا
طولِ کلام کے لئے میں نے کیے سوال
وہ مختصر جواب سے آگے نہیں بڑھا
رخسار کا پتا نہیں آنکھیں تو خوب ہیں
درشن ابھی نقاب سے آگے نہیں بڑھا
وہ لذتِ گناہ سے محروم ہی رہا
جو خواہشِ ثواب سے آگے نہیں بڑھا
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote



Bookmarks