چل پرے ہٹ مجھے نہ دکھلا مُنہ
اے شبِ ہجر تیرا کالا مُنہ
بات پوری بھی مُنہ سے نکلی نہیں
آپ نے گالیوں پہ کھولا مُنہ
شبِ غم کا بیان کیا کیجئے
ہے بڑی بات اور چھوٹا مُنہجب کہا یار سے دکھا صورت
ہنس کے بولا کہ دیکھو اپنا مُنہپھر گئی آنکھ مثلِ قبلہ نما
جس طرف اُس صنم نے پھیرا مُنہسنگِ اسود نہیں ہے چشمِ بتاں
بوسہ مومن طلب کرے کیا مُنہ
Similar Threads:
Bookmarks