قرینہ


دَور کے چاند کی کرنوں میں نہایا ہوں کہ یُوں

میرے ماتھے پہ مُحبت کا پَسینہ آئے

اِس لے ٹُوٹ کے رویا ہوں میں اکثر محسن

مُجھ کو دِل کھول کر ہنسنے کا قرینہ آئے





Similar Threads: