خراج


آنکھوں میں بَھر کے سَادہ مُحبت کی ڈوریاں

مُٹّھی میں بند کر کے دِل و جاں کی چوریاں

دَھرتی کو لُوٹتی ہیں تبسُم کی اَوٹ سے

چالاک کِس قدر ہیں یہ گاؤں کی گوریاں


Similar Threads: