اعتراف


ترے خیال سے دامن بچا کے دیکھا ہے

دِل و نظر کو بہت آزما کے دیکھا ہے

نِشاطِ جاں کی قسم، تُو نہیں تو کُچھ بھی نہیں

بہت دِنوں تُجھے ہم نے بھُلا کے دیکھا ہے


Similar Threads: