Originally Posted by intelligent086 دشمنوں کے درمیان شام پھیلتی ہے شام دیکھو ڈوبتا ہے دن عجب آسماں پر رنگ دیکھو ہو گیا یسا غضب کھیت ہیں اور ان میں اک روپوش سے دشمن کا شک سرسراہٹ سانپ کی گندم کی وحشی گر مہک اک طرف دیوار و در اور جلتی بجھتی بتّیاں اک طرف سر پر کھڑا یہ موت جیسا آسماں Umda Intekhab Sharing ka shukariya
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks