اڑتے اڑتے آخر چاند
دل کی شاخ سے الجھا ہے
ہم تھک ہار کے سوئے ہیں
درد بھلا کب سویا ہے
سرد مزاجی کا موسم
اک مدت سے ٹھہرا ہے
رستے خالی خالی ہیں
کوئی رہ سے گزرا ہے
ایسا زور نصیب میرا
جانے کس نے لکھا ہے
تیرا وعدہ ابھی تلک
طاق کے اوپر رکھا ہے
اتنا کڑوا عشق سبھی
لوگوں نے کب چکھا ہے
***
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks