Originally Posted by intelligent086 ہم کو سودا تھا سر کے مان میں تھے پاؤں پھسلا تو آسمان میں تھے ہے ندامت لہو نہ رویا دل زخم دل کے کسی چٹان میں تھے میرے کتنے ہی نام اور ہمنام میرے اور میرے درمیان میں تھے میرا خود پر سے اِعتماد اُٹھا کتنے وعدے مری اُٹھان میں تھے تھے عجب دھیان کے در و دیوار گرتے گرتے بھی اپنے دھیان میں تھے واہ! اُن بستیوں کے سنّاٹے سب قصیدے ہماری شان میں تھے آسمانوں میں گر پڑے یعنی ہم زمیں کی طرف اُڑان میں تھے Nice sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Bht Umda Sharing Keep it up Originally Posted by Dr Danish Nice sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks