Nice Sharing .....ہمیں اچھا تو لگتا ہے تمہارا اِس طرح ملنا
مگر اچھا نہیں لگتا ہمارا اِس طرح ملنا
محبت میں کہاں تم دنیا داری کو اٹھا لائے
کہ نفع اس طرح ہونا، خسارہ اِس طرح ملنا
مرے ملّاح نے شاید یہ پہلی بار دیکھا ہے
تہِ گرداب کشتی کو کنارا اِس طرح ملنا
اُن آنکھوں میں ابھی تک ضبط کا بندھن نہیں ٹوٹا
رُلاتا ہے ٹھہرنے کا اشارہ اِس طرح ملنا
شکستہ آئینے خوابوں سے جُڑتے تو نہیں لیکن
کسی ٹوٹے ہوئے دل سے ستارہ اِس طرح ملنا
کہ جیسے یاد آ جائے کوئی بھولا ہوا رستہ
سلیمؔ اچھا لگا اس کا دوبارہ اِس طرح ملنا
٭٭٭
Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks