خُود سے مِلنے کی فُرصت کسے تھی
اپنی پندار کی کرچیاں
چُن سکوں گی
شکستہ اُڑانوں کے ٹوٹے ہُوئے پر سیٹوں گی
تجھ کو بدن کی اجازت سے رُخصت کروں گی
کبھی اپنے بارے میں اِتنی خبر ہی نہ رکھی تھی
ورنہ بچھڑے کی یہ رسم کب کی ادا ہو چکی تھی
مرا حوصلہ
اپنے دل پر بہت قبل ہی منکشف ہو گیا ہوتا
لیکن _ یہاں
خود سے ملنے کی فرصت کسے تھی
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks