چندے جو بسر یوں ہوئی اوقات تو ہم یار
مکھڑے کو ترے عالم تصویر کریں گے
Printable View
چندے جو بسر یوں ہوئی اوقات تو ہم یار
مکھڑے کو ترے عالم تصویر کریں گے
دل شاد رکھ انشا متفکر نہ ہو ہرگز
عقدے ترے حل حضرت شبیر کریں گے
منہ چنگی نے فنکاری کی یہ لی جھجک کے
کیڑے نے کہا ہے ترے منہ چنگ میں کیڑا
جھینگر کی آواز سن، مراقب ہو کہے یہ
مشغول عبادت عجب آہنگ میں کیڑا
ڈورے تری آنکھوں کے اگر دیکھے تو وہیں
ریشم کا لگے آئینے کے زنگ میں کیڑا
وہ مور و ملخ فوج مضامیں ہے مرے پاس
جس کے نہ مقابل ہو کسی ڈھنگ میں کیڑا
زاہد جو چمک جائے تو جوں کرمک شب تاب
بے پیچ کوئی مقعد پر تنگ میں کیڑا
چونکے یہ گرہ بند سے، سمجھے کہ در آیا
دارائی کے ایک نیفہ، خوش رنگ میں کیڑا
اس دور میں افسوس نہیں خواجوی کرمان
ہوتا تو بٹھاتا وہ ہر اک رنگ میں کیڑا
من بعد فنا، ناک سے ایک ناگ ہو نکلا
تھا کبر کا وہ جو سر ہو شنگ میں کیڑا