کون خریدے گا اب ہیرے کے دام تیرے آنسو
وہ جو ایک درد کا تاجر تھا دکاں چھوڑ گیا
Printable View
کون خریدے گا اب ہیرے کے دام تیرے آنسو
وہ جو ایک درد کا تاجر تھا دکاں چھوڑ گیا
Ab shikwa kisi se kya karna taqdeer mein jo likha thaa mila
Gham kal bhi mera sarmaaya thaa gham mera warsa aaj bhi hai
کب میں نے کہا تھا کہ تیرے بن میں جی لوں گا
ہاں کہا تھا تو بس اتنا کہ یہ زہر بھی پی لوں گا
تیری معصوم نگاہوں کے تقدس کی قسم
دل نے کیا،روح نے بھی تم سے محبت کی ہے
میری تقدیر کو بدل دیں گے میرے پختہ ارادے
میری قسمت بہیں محتاج میرے ہاتھوں کی لکیروں کی
مہیں تقسیم کر دے گا یہ ہر اک دل میں گھر کرنا
تم اب کے بار یوں کر لو کہ بس میرے ہو جاو
Deewaar kya giri mere kachay makaan ki
loogon ne mere sehen mai raste bana leye,
ہم تو موجود تھے راتوں میں ستاروں کی طرح
لوگ نکلے ہی نہیں ڈھونڈنے والوں کی طرح
دل تو کیا روح میں اتر جاتے
اس نے چاہا ہی نہیں چاہنے والوں کی طرح
وہ تو کچھ ہو گئی نفرت ہمیں گُلزاروں سے
ورنہ کانٹوں سے تواب تک نبھاہی ہے بُہت
"Wo Shaks Mare DiL Pr Hukmurani Krta He"
"Usky Elawa Me Kisi Aur Ko Basaon Kese.