شہر بھر سے ہیں مراسم اپنے
پھر بھی کم کم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
Printable View
شہر بھر سے ہیں مراسم اپنے
پھر بھی کم کم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
ہم بہت ہیچ عزا دار ترے
تیرے ماتم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
لوگ گھبرائے ہوئے بارش کے
خشک موسم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
آپ کے نام میں سکھ پاتے ہیں
آپ کے دم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
تجھ سے ہم اس لیے ملتے ہیں بہت
ربط پیہم میں سکوں ڈھونڈتے ہیں
کہا میں نے کہاں ہو تم
جواب آیا جہاں ہو تم
میرے جیون سے ظاہر ہو
میرے غم میں نہاں ہو تم
میری تو ساری دنیا ہو
میرا سارا جہاں ہو تم
میری سوچوں کے محور ہو
میرا زور بیاں ہو تم
میں ہوں لفظ محبت ہوں
مگر میری زباں ہو تم