Re: Aapka Pasandeeda Iqtabas!
ایک مرد جو اپنی تمام تر زندگی ، اپنی اور اپنے والدین کی عزت بنانے میں، اور پھر اپنی تمام تر محنت عزت سے کمانے اور اپنے تمام لوگوں کو سمیٹنے میں لگا دیتا ہے، وہ ایک عورت کے زندگی میں آتے ساتھ ہی اکثر اپنے اس مفاد سے دور ہوتا جاتا ہے، ایک مرد نے جتنی عزت اپنے خاندان میں بنائی ہوتی ہے، اچھے بیٹے ہونے، اچھے بھائی ہونے، اور اچھے دیور یا جیٹھ ہونے کے ناتے، وہ تمام تر ایک نا سمجھ عورت اسکی زندگی میں آ کر ختم کر دیتی ہے .
written by calmingmelody(Ruby Akram)
Re: Aapka Pasandeeda Iqtabas!
کھلے کھلے ، دھلے دھلے ، ہلکی ہوا میں جھومتے ہرے بھرے درختوں کے پتے ، یوں محسوس ہوے جیسے ، یہ بھی اس موسم کا مزہ لے رہے ہوں . میں لان میں اتری نہیں. مگر رات برسی بوندوں کی ہری بھری گھاس پر ٹھنڈک کا احساس مجھے تازہ دم کر گیا .یکدم آسمان پر اڑتے طوطوں کی آواز نے مجھے آسمان کی طرف متوجوہ کر دیا .نیلے آسمان کے جیسے بلکل قریب یہ پرندے اٹھکھیلیاں کر رہے تھے . اپنے پروں کو بھر پور پھیلا کر ہوا کے دوش پر اڑے جا رہے تھے . پھر ایک جھنڈ سفید اور سرمائی کبوتروں کا اڑتا نظر آیا . ایسے جیسے یہ اسی موسم کے انتظار میں تھے . اور بہار آتے ساتھ ہی ان کو آسمان کی بلندیوں کو چھونا تھا . اڑتے اڑتے نظروں سے اوجھل ہو گئے اور آسمان میں کہیں کھو گئے .
written by calmingmelody
Re: Aapka Pasandeeda Iqtabas!
میں اس کوٹھری میں قید تھا. کہ جہاں دن کی روشنی اور ہوا کا گزر با مشکل تمام ہی ہوتا ہوگا. اور وہاں تمام وہ قیدی تھے کہ جن پر ابھی انکا جرم ثابت نہیں ہوا تھا. اور ان پر جو مقدمے دائر کیے گئے تھے. ان میں قتل کا، چار سو بیسی اور چوری کے مقدمے دائر تھے. زیادہ تعداد ان لوگوں کی تھی. جو فیس بک پر ان لوگوں میں سے تھے کہ جن کے پروفائل سے ان کی تصوا یر چرا کر لوگوں نے فیک پروفائل بنا کر لوگوں کو بلیک میل کیا اور لڑکیوں کو بے وقوف بنایا ، مگر سزا گرفتاری ان کی ہوئی کہ جن کی تصاویراور ناموں کو استعمال کیا گیا. ایک رات تو مجھ پر بہت بھاری گزری . جب ایک ایسے مجرم نے کہ جس نے واقعی قتل کیا تھا مگر ابھی اس کا جرم ثابت ہونا باقی تھا. . اپنے ساتھی مجرم کو قتل کر دیا. صرف اس سوچ سے کہ پہلے مقدمے کے کیس میں اس کا جرم ثابت ہو جائے گا تو تھوڑا اور وقت مل جائے اگلے مقدمے کے فیصلے ہونے تک. اور اس کا پہلا مقدمہ چلتے یہ ہی کوئی تین سال گزار چکے ہونگے. وہ مزید سال یہیں گزار کر پھانسی یا عمر قید کی سزا سے محفوظ رہنا چاہتا تھا.
written by calmingmelody
Re: Aapka Pasandeeda Iqtabas!
نہیں ایسا نہیں ہوتا ہے، کوئی عورت کسی مرد یا کوئی مرد کسی عورت کو کبھی بھی اُس کے اصل مقصد
سے ہٹا ہی نہیں سکتا ہے جب تک وہ خود ہٹنے کو تیار نہیں ہوتا ہے
اگر انسان کی فطرت کا مطالعہ کیا جائے تو ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ ہر انسان چاہتا ہے کہ اُسے اہمیت دی جائے
اور ہر انسان اپنے آپ میں بہت زیادہ معزز ہوتا ہے،اور اُسے معاشرے میں اہمیت اور عزت درکار ہوتی ہے۔
والدین اپنی اولاد کو اُسی طرح سے ٹریٹ کرتے ہیں جیسے شادی سے قبل کر رہے ہوتے ہیں اور دوسری جانب
بیوی اُسی شخص کو اہمیت دے رہی ہوتی ہے اور یہاں سے اصل مسئلہ شروع ہو جاتا ہے اور مرد ہو یا عورت
جب اُسے کوئی وہ اہمیت دیتا ہے جو اُسے چاہئے ہوتی ہے پھر انسان خود میں تبدیلی لاتا ہے۔
بار حال یہ طویل اور غور طلب موضوع ہے اور پر تفصیلی بات چیت ہونی چاہئے۔
Quote:
Originally Posted by
CaLmInG MeLoDy
ایک مرد جو اپنی تمام تر زندگی ، اپنی اور اپنے والدین کی عزت بنانے میں، اور پھر اپنی تمام تر محنت عزت سے کمانے اور اپنے تمام لوگوں کو سمیٹنے میں لگا دیتا ہے، وہ ایک عورت کے زندگی میں آتے ساتھ ہی اکثر اپنے اس مفاد سے دور ہوتا جاتا ہے، ایک مرد نے جتنی عزت اپنے خاندان میں بنائی ہوتی ہے، اچھے بیٹے ہونے، اچھے بھائی ہونے، اور اچھے دیور یا جیٹھ ہونے کے ناتے، وہ تمام تر ایک نا سمجھ عورت اسکی زندگی میں آ کر ختم کر دیتی ہے .
written by calmingmelody(Ruby Akram)
Re: Aapka Pasandeeda Iqtabas!
Quote:
Originally Posted by
Roomi
نہیں ایسا نہیں ہوتا ہے، کوئی عورت کسی مرد یا کوئی مرد کسی عورت کو کبھی بھی اُس کے اصل مقصد
سے ہٹا ہی نہیں سکتا ہے جب تک وہ خود ہٹنے کو تیار نہیں ہوتا ہے
اگر انسان کی فطرت کا مطالعہ کیا جائے تو ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ ہر انسان چاہتا ہے کہ اُسے اہمیت دی جائے
اور ہر انسان اپنے آپ میں بہت زیادہ معزز ہوتا ہے،اور اُسے معاشرے میں اہمیت اور عزت درکار ہوتی ہے۔
والدین اپنی اولاد کو اُسی طرح سے ٹریٹ کرتے ہیں جیسے شادی سے قبل کر رہے ہوتے ہیں اور دوسری جانب
بیوی اُسی شخص کو اہمیت دے رہی ہوتی ہے اور یہاں سے اصل مسئلہ شروع ہو جاتا ہے اور مرد ہو یا عورت
جب اُسے کوئی وہ اہمیت دیتا ہے جو اُسے چاہئے ہوتی ہے پھر انسان خود میں تبدیلی لاتا ہے۔
بار حال یہ طویل اور غور طلب موضوع ہے اور پر تفصیلی بات چیت ہونی چاہئے۔
Point aap ka valid hai.ke parents apne bete ko wo hi ehmiyat de rahe hote hain jo shadi se pehle hoti hai.aur wife usko new relation ki waja se ziada hi ehmiyat de rahi hoti hai..jis ki waja se . ehmiyat ziaada milne par naturaly husband ki attraction wife ki taraf ziada ho jati hai.
magar mera sawal ye hai ke..husband kion bhool jata hai ke..mere wo hi parents hain..mere wo hi faraaiz hain. main wo hi insan hon..kia parents ki anthak mehnat apne bete ki kamyabi ke liye maand par jati hai.
apni aankhoun se badalte risthe..daikh rahi hon..betoun ko waaldain se jaan churaate daikh rahi hon.
Re: Aapka Pasandeeda Iqtabas!
Re: Aapka Pasandeeda Iqtabas!
Re: Aapka Pasandeeda Iqtabas!
Re: Aapka Pasandeeda Iqtabas!
والدین کی محنت اور قربانیوں کو آج کل اولاد کیوں بھول جاتی ہے ؟
دراصل ہمارے معاشرے میں تربیت نام چیز باقی نہیں رہی ہے،کسی بھی شعبہ میں
تربیت سرے سے ہی ختم ہوچکی ہے۔۔ اب والدین سے متعلق اولاد کے روایہ کو دیکھ لیا جائے
کہ شادی کے بعد دیکھنے میں آیا ہے کہ بیٹے والدین سے یکسر بدل جاتے ہیں۔
والدین محنت اور قربانی دے رہے ہیں لیکن اس میں وہ تربیت چھوڑ دیتے ہیں اور پھر اُس کا نتیجہ
یہ نکلتا ہے کہ اولاد کو انکی محنت اور قربانی کا اندازہ یا احساس ہی نہیں ہوتا ہے۔
دو چیزیں ہوتی ہیں ایک ڈر اور ایک ذہن سازی،ڈر بڑھتی عمر کے ساتھ ختم ہوتا جاتا ہے
جبکہ ذہن سازی عمر کے بڑھنے کے ساتھ مزید طاقتور ہوتی رہتی ہے۔
ہمارے معاشرے میں والدین نے بچوں پر ڈر کو مسلط کر رکھا ہوتا ہے اور نتیجہ یہ نکلتا ہے
کہ جیسے ہی انہیں آزادی ملتی ہے تو وہ ہاتھوں سے ہی نکل جاتے ہیں۔
اگر ڈر کی جگہ ذہن سازی پر محنت کی جائے اور توجہ دی جائے تو اولاد کو احساس اور سمجھ بوجھ
ہوتی ہے کہ والدین نے ان کے لئے کیا کیا ہے۔۔۔ ہم آج اپنے بچوں کو بڑوں کا ادب کرنا نہیں سیکھائیں گے
تو کل ہم اپنے بچوں سے یہ توقع نہ رکھیں کہ وہ ہمارا بھی ادب کریں گے، اور اس میں بچے قصور وار
نہیں ہونگے اس میں قصور ہم ہونگے جنہوں نے بچوں کو سیکھا ہی نہیں ہے۔
Quote:
Originally Posted by
CaLmInG MeLoDy
Point aap ka valid hai.ke parents apne bete ko wo hi ehmiyat de rahe hote hain jo shadi se pehle hoti hai.aur wife usko new relation ki waja se ziada hi ehmiyat de rahi hoti hai..jis ki waja se . ehmiyat ziaada milne par naturaly husband ki attraction wife ki taraf ziada ho jati hai.
magar mera sawal ye hai ke..husband kion bhool jata hai ke..mere wo hi parents hain..mere wo hi faraaiz hain. main wo hi insan hon..kia parents ki anthak mehnat apne bete ki kamyabi ke liye maand par jati hai.
apni aankhoun se badalte risthe..daikh rahi hon..betoun ko waaldain se jaan churaate daikh rahi hon.
Re: Aapka Pasandeeda Iqtabas!
Quote:
Originally Posted by
Roomi
والدین کی محنت اور قربانیوں کو آج کل اولاد کیوں بھول جاتی ہے ؟
دراصل ہمارے معاشرے میں تربیت نام چیز باقی نہیں رہی ہے،کسی بھی شعبہ میں
تربیت سرے سے ہی ختم ہوچکی ہے۔۔ اب والدین سے متعلق اولاد کے روایہ کو دیکھ لیا جائے
کہ شادی کے بعد دیکھنے میں آیا ہے کہ بیٹے والدین سے یکسر بدل جاتے ہیں۔
والدین محنت اور قربانی دے رہے ہیں لیکن اس میں وہ تربیت چھوڑ دیتے ہیں اور پھر اُس کا نتیجہ
یہ نکلتا ہے کہ اولاد کو انکی محنت اور قربانی کا اندازہ یا احساس ہی نہیں ہوتا ہے۔
دو چیزیں ہوتی ہیں ایک ڈر اور ایک ذہن سازی،ڈر بڑھتی عمر کے ساتھ ختم ہوتا جاتا ہے
جبکہ ذہن سازی عمر کے بڑھنے کے ساتھ مزید طاقتور ہوتی رہتی ہے۔
ہمارے معاشرے میں والدین نے بچوں پر ڈر کو مسلط کر رکھا ہوتا ہے اور نتیجہ یہ نکلتا ہے
کہ جیسے ہی انہیں آزادی ملتی ہے تو وہ ہاتھوں سے ہی نکل جاتے ہیں۔
اگر ڈر کی جگہ ذہن سازی پر محنت کی جائے اور توجہ دی جائے تو اولاد کو احساس اور سمجھ بوجھ
ہوتی ہے کہ والدین نے ان کے لئے کیا کیا ہے۔۔۔ ہم آج اپنے بچوں کو بڑوں کا ادب کرنا نہیں سیکھائیں گے
تو کل ہم اپنے بچوں سے یہ توقع نہ رکھیں کہ وہ ہمارا بھی ادب کریں گے، اور اس میں بچے قصور وار
نہیں ہونگے اس میں قصور ہم ہونگے جنہوں نے بچوں کو سیکھا ہی نہیں ہے۔
agreed with u.. ye hi ho raha hai.zor zabardasti se bachoun se bat toh manwaa li jati hai.dara dhamka liya jata hai..bad main ye sab khatam ho jata hai. barhthi umar ke sath..aur jo tarbiyat hoti hai..wo hoi hoti nahi hai..baroun ka adab sikhaya jata nahi hai.aur umeed rakhi jati hai ke baroun ka ehtraam karain bache..bohot achi tarha ap ne likha..shukria..