مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی
مری سرشت میں ہے پاکی و درخشانی
تو اے مسافرِشب خود چراغ بن اپنا
کر اپنی رات کو داغِ جگر سے نورانی
Printable View
مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی
مری سرشت میں ہے پاکی و درخشانی
تو اے مسافرِشب خود چراغ بن اپنا
کر اپنی رات کو داغِ جگر سے نورانی
بدلہ وفا کا دیں گے بڑی سادگی سے ہم
تم ہم کو بھول جاہوگے اور زندگی کو ہم