یہ خانقاہ نہیں پی بھی جا تو اے زاہد
یہ میکدہ ہے یہاں اس کو مجاز رہنے دے
Printable View
یہ خانقاہ نہیں پی بھی جا تو اے زاہد
یہ میکدہ ہے یہاں اس کو مجاز رہنے دے
گزرتی ہے جو دل عشق پر نہ پوچھ جگر
یہ خاص راز محبت ہے راز رہنے دے
ہزاروں قربتوں پر یوں مرا مہجور ہو جانا
جہاں سے چاہنا ان کا وہیں سے دور ہو جانا
نقاب روئے نادیدہ کا از خود دور ہو جانا
مبارک اپنے ہاتھوں حسن کو مجبور ہو جانا
سراپا دید ہو کر غرق موج نور ہو جانا
ترا ملنا ہے خود ہستی سے اپنی دور ہو جانا
نہ دکھلائے خدا ، اے دیدہ تر دل کی بربادی
جب ایسا وقت آئے پہلے تو بے نور ہو جانا
جو کل تک لغزش پائے طلب مسکراتے تھے
وہ دیکھیں آج ہر نقش قدم کا طور ہو جانا
محبت کیا ہے ، تاثیر محبت کس کو کہتے ہیں؟
ترا مجبور کر دینا،مرا مجبور ہو جانا
محبت عین مجبوری سہی لیکن یہ کیا باعث
مجھے باور نہیں آتا مرا مجبور ہو جانا
نگاہ ناز کو تکلیف جنبش تا کجا آخر
مجھی پر منحصر کر دو مرا مجبور ہو جانا