(1) میرے کہستاں! تجھے چھوڑ کے جاؤں کہاں
محراب گل افغان کے افکار
(1)
میرے کہستاں! تجھے چھوڑ کے جاؤں کہاں
تیری چٹانوں میں ہے میرے اب و جد کی خاک
روز ازل سے ہے تو منزل شاہین و چرغ
لالہ و گل سے تہی ، نغمۂ بلبل سے پاک
تیرے خم و پیچ میں میری بہشت بریں
خاک تری عنبریں ، آب ترا تاب ناک
باز نہ ہوگا کبھی بندۂ کبک و حمام
حفظ بدن کے لیے روح کو کر دوں ہلاک!
اے مرے فقر غیور ! فیصلہ تیرا ہے کیا
خلعت انگریز یا پیرہن چاک چاک!
Re: (1) میرے کہستاں! تجھے چھوڑ کے جاؤں کہاں
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
محراب گل افغان کے افکار
(1)
میرے کہستاں! تجھے چھوڑ کے جاؤں کہاں
تیری چٹانوں میں ہے میرے اب و جد کی خاک
روز ازل سے ہے تو منزل شاہین و چرغ
لالہ و گل سے تہی ، نغمۂ بلبل سے پاک
تیرے خم و پیچ میں میری بہشت بریں
خاک تری عنبریں ، آب ترا تاب ناک
باز نہ ہوگا کبھی بندۂ کبک و حمام
حفظ بدن کے لیے روح کو کر دوں ہلاک!
اے مرے فقر غیور ! فیصلہ تیرا ہے کیا
خلعت انگریز یا پیرہن چاک چاک!
Umda Intekhab
Sharing ka Shukariya
Re: (1) میرے کہستاں! تجھے چھوڑ کے جاؤں کہاں
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Umda Intekhab
Sharing ka Shukariya
پسند اور خوب صورت رائے کا بہت بہت شکریہ