رہا نہ حلقۂ صوفی میں سوز مشتاقی
رہا نہ حلقۂ صوفی میں سوز مشتاقی
فسانہ ہائے کرامات رہ گئے باقی
خراب کوشک سلطان و خانقاہ فقیر
فغاں کہ تخت و مصلیٰ کمال زراقی
کرے گی داور محشر کو شرمسار اک روز
کتاب صوفی و ملا کی سادہ اوراقی
نہ چینی و عربی وہ ، نہ رومی و شامی
سما سکا نہ دو عالم میں مرد آفاقی
مۓ شبانہ کی مستی تو ہو چکی ، لیکن
کھٹک رہا ہے دلوں میں کرشمۂ ساقی
چمن میں تلخ نوائی مری گوارا کر
کہ زہر بھی کبھی کرتا ہے کار تریاقی
عزیز تر ہے متاع امیر و سلطاں سے
وہ شعر جس میں ہو بجلی کا سوز و براقی
٭ ٭ ٭ ٭
Re: رہا نہ حلقۂ صوفی میں سوز مشتاقی
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
رہا نہ حلقۂ صوفی میں سوز مشتاقی
فسانہ ہائے کرامات رہ گئے باقی
خراب کوشک سلطان و خانقاہ فقیر
فغاں کہ تخت و مصلیٰ کمال زراقی
کرے گی داور محشر کو شرمسار اک روز
کتاب صوفی و ملا کی سادہ اوراقی
نہ چینی و عربی وہ ، نہ رومی و شامی
سما سکا نہ دو عالم میں مرد آفاقی
مۓ شبانہ کی مستی تو ہو چکی ، لیکن
کھٹک رہا ہے دلوں میں کرشمۂ ساقی
چمن میں تلخ نوائی مری گوارا کر
کہ زہر بھی کبھی کرتا ہے کار تریاقی
عزیز تر ہے متاع امیر و سلطاں سے
وہ شعر جس میں ہو بجلی کا سوز و براقی
٭ ٭ ٭ ٭
Lajawab Intekhab
JazaK Allah
Re: رہا نہ حلقۂ صوفی میں سوز مشتاقی
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Lajawab Intekhab
JazaK Allah
خوب صورت آراء اور پسند کا بہت بہت شکریہ