ہستی کے مت فریب میں آ جائیو، کہیں
عالم تمام، حلقہ دامِ خیال ہے
ہے ہے خدانخواستہ، وہ اور دشمنی
اے شوقِ منفعل، یہ تجھے کیا خیال ہے
کس پردہ میں ہے آئنہ پرداز؟ اے خدا!
رحمت، کہ عذر خواہِ لبِ بے سوال ہے
Printable View
ہستی کے مت فریب میں آ جائیو، کہیں
عالم تمام، حلقہ دامِ خیال ہے
ہے ہے خدانخواستہ، وہ اور دشمنی
اے شوقِ منفعل، یہ تجھے کیا خیال ہے
کس پردہ میں ہے آئنہ پرداز؟ اے خدا!
رحمت، کہ عذر خواہِ لبِ بے سوال ہے