75
بیدادِ انتظار کی طاقت نہ لا سکی
اے جانِ بر لب آمدہ، بے تاب ہو گئی
غالبؔ، زِ بس کہ سوکھ گئے چشم میں سرشک
آنسو کی بوند، گوہرِ نایاب ہو گئی
Printable View
75
بیدادِ انتظار کی طاقت نہ لا سکی
اے جانِ بر لب آمدہ، بے تاب ہو گئی
غالبؔ، زِ بس کہ سوکھ گئے چشم میں سرشک
آنسو کی بوند، گوہرِ نایاب ہو گئی