49
ہو گئے ہیں جمع، اجزائے نگاہِ آفتاب
ذرّے ، اُس کے گھر کی دیواروں کے روزن میں نہیں
ہو فشارِ ضعف میں کیا نا توانی کی نمود؟
قد کے جھکنے کی بھی گنجایش مرے تن میں نہیں
لے گئی ساقی کی نخوت، قلزم آشامی مری
موجِ مے کی، آج، رگ، مینا کی گردن میں نہیں
Printable View
49
ہو گئے ہیں جمع، اجزائے نگاہِ آفتاب
ذرّے ، اُس کے گھر کی دیواروں کے روزن میں نہیں
ہو فشارِ ضعف میں کیا نا توانی کی نمود؟
قد کے جھکنے کی بھی گنجایش مرے تن میں نہیں
لے گئی ساقی کی نخوت، قلزم آشامی مری
موجِ مے کی، آج، رگ، مینا کی گردن میں نہیں