جلتا رہا ہوں رات کی تپتی چٹان پر
جلتا رہا ہوں رات کی تپتی چٹان پر
سورج تھا جیسے، چاند نہ تھا آسمان پر
اک روگ ہے کہ جاں کو لگا ہے اڑان کا
ٹوٹا ہوا پڑا ہوں پروں کی دکان پر
میں راستوں میں اس کا لگاؤں کہاں سراغ
سو سو قدم ہیں، ایک قدم کے نشان پر
بادل کو چومتی رہیں پختہ عمارتیں
بجلی گری تو شہر کے کچے مکان پر
اُس تند خُو کو راہ میں ٹھہرا لیا ہے کیا
دریا عدیم روک لیا ہے ڈھلان پر
Re: جلتا رہا ہوں رات کی تپتی چٹان پر
Re: جلتا رہا ہوں رات کی تپتی چٹان پر
Quote:
Originally Posted by
BDunc
KHoob
Re: جلتا رہا ہوں رات کی تپتی چٹان پر
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
جلتا رہا ہوں رات کی تپتی چٹان پر
سورج تھا جیسے، چاند نہ تھا آسمان پر
اک روگ ہے کہ جاں کو لگا ہے اڑان کا
ٹوٹا ہوا پڑا ہوں پروں کی دکان پر
میں راستوں میں اس کا لگاؤں کہاں سراغ
سو سو قدم ہیں، ایک قدم کے نشان پر
بادل کو چومتی رہیں پختہ عمارتیں
بجلی گری تو شہر کے کچے مکان پر
اُس تند خُو کو راہ میں ٹھہرا لیا ہے کیا
دریا عدیم روک لیا ہے ڈھلان پر
Lajawab intekhab
Share karne ka Shukariya