گرچہ آوارہ جوں صبا ہیں ہم
گرچہ آوارہ جوں صبا ہیں ہم
لیک لگ چلنے میں بلا ہیں ہم
کام کیا آتی ہیں گی معلومات
یہ تو سمجھے ہی نا کہ کیا ہیں ہم
اے بتاں! اس قدر جفا ہم پر
عاقبت بندۂ خدا ہیں ہم
سرمہ آلودہ مت رکھا کر چشم
دیکھ اس وضع سے خفا ہیں ہم
ہے نمک سود سب تنِ مجروح
تیرے کشتوں میں میرزا ہیں ہم
کوئی خواہاں نہیں ہمارا میرؔ
گوئیا جنس ناروا ہیں ہم
Re: گرچہ آوارہ جوں صبا ہیں ہم
بہت ہی زبردست شیئرنگ کی ہے
آپ کی مزید شیئرنگ کا انتظار ہے
Re: گرچہ آوارہ جوں صبا ہیں ہم
Quote:
Originally Posted by
Rania
بہت ہی زبردست شیئرنگ کی ہے
آپ کی مزید شیئرنگ کا انتظار ہے
Re: گرچہ آوارہ جوں صبا ہیں ہم
Umda Intekhab
sharing ka shukariya:)
Re: گرچہ آوارہ جوں صبا ہیں ہم
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ