شاید کہ دیوے رخصتِ گلشن ہو بے قرار
میرے قفس کو لے تو چلو باغباں تلک
قیدِ قفس سے چھُوٹ کے دیکھا جلا ہوا
پہنچے نہ ہوتے کاش کے ہم آشیاں تلک
میں ترکِ عشق کر کے ہوا گوشہ گیر میرؔ
ہوتا پھروں خراب جہاں میں کہاں تلک
Printable View
شاید کہ دیوے رخصتِ گلشن ہو بے قرار
میرے قفس کو لے تو چلو باغباں تلک
قیدِ قفس سے چھُوٹ کے دیکھا جلا ہوا
پہنچے نہ ہوتے کاش کے ہم آشیاں تلک
میں ترکِ عشق کر کے ہوا گوشہ گیر میرؔ
ہوتا پھروں خراب جہاں میں کہاں تلک
Umda Intekhab
sharing ka shukariya:)
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ