دست و پا مارے وقتِ بسمل تک
ہاتھ پہنچا نہ پائے قاتل تک
کعبے پہنچا تو کیا ہوا اے شیخ!
سعی کر ٹک پہنچ کے اس دل تک
نہ گیا میرؔ اپنی کشتی سے
ایک بھی تختہ پارہ ساحل تک
Printable View
دست و پا مارے وقتِ بسمل تک
ہاتھ پہنچا نہ پائے قاتل تک
کعبے پہنچا تو کیا ہوا اے شیخ!
سعی کر ٹک پہنچ کے اس دل تک
نہ گیا میرؔ اپنی کشتی سے
ایک بھی تختہ پارہ ساحل تک
Umda Intekhab
sharing ka shukariya:)
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ