کن نے لیا ہے تم سے مچلکہ کہ داد دو
ٹک کان ہی رکھا کرو فریاد کی طرف
ہم نے پر افشانی نہ جانی کہ ایک بار
پرواز کی چمن سے سو صیاد کی طرف
حیران کارِ عشق ہے شیریں کا نقش میرؔ
کچھ یوں ہی دیکھتا نہیں فرہاد کی طرف
Printable View
کن نے لیا ہے تم سے مچلکہ کہ داد دو
ٹک کان ہی رکھا کرو فریاد کی طرف
ہم نے پر افشانی نہ جانی کہ ایک بار
پرواز کی چمن سے سو صیاد کی طرف
حیران کارِ عشق ہے شیریں کا نقش میرؔ
کچھ یوں ہی دیکھتا نہیں فرہاد کی طرف
Umda Intekhab
sharing ka shukariya:)
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ