جو اس شور سے میرؔ روتا رہے گا
جو اس شور سے میرؔ روتا رہے گا
تو ہمسایہ کاہے کو سوتا رہے گا
میں وہ رونے والا جہاں سے چلا ہوں
جسے ابر ہر سال روتا رہے گا
مجھے کام رونے سے اکثر ہے ناصح
تُو کب تک میرے منھ کو دھوتا رہے گا
بس اے گریہ آنکھیں تری کیا نہیں ہیں!
کہاں تک جہاں کو ڈبوتا رہے گا
مرے دل نے وہ نالہ پیدا کیا ہے
جرس کے بھی جو ہوش کھوتا رہے گا
بس اے میرؔ مژگاں سے پونچھ آنسوؤں کو
تُو کب تک یہ موتی پروتا رہے گا
Re: جو اس شور سے میرؔ روتا رہے گا
Umda Intekhab
sharing ka shukariya:)
Re: جو اس شور سے میرؔ روتا رہے گا
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ